شام کے دارالحکومت دمشق کے نواح میں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی نواسی اور تیسرے شیعہ امام حضرت حسین علیہ السلام کی بہن سیدہ زینب سلام اللہ علیہا کے مزار پر داعش تکفیری دہشت گرد گروہ کے ارکان نے حملے کی کوشش ناکام بنادی گئی ہے اور مسلح دہشت گرد کمانڈرز کو حملے سے قبل گرفتار کرکے پر داعش کے حملہ آوروں کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کردیا گیا ، شام کی عرب خبر رساں ایجنسی نے جنرل انٹیلی جنس سروس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ دمشق اور چند ایک شہروں پر حکمراں ھئیت تحریر الشام کے ماتحت انٹیلی جنس ایجنسی نے دمشق کے مضافات میں جنرل ڈائریکٹوریٹ آف سکیورٹی کے تعاون سے داعش کے خوفناک حملے کو ناکام بنادیا، ہفتہ کو مقدس مقام پر داعش کے مسلح دہشت گردوں نے بموں سے حملے کی کوشش، ذرائع نے مزید کہا کہ اس مجرمانہ فعل کے میں ملوث بعض افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، شام کی سرکاری نیوز ایجنسی سانا نے دہشت گرد عناصر کی تصاویر بھی شائع کیں، جو دہشت گرد حملے کی منصوبہ بندی کررہے تھے، ایچ سی ایس کی قیادت میں عسکریت پسندوں نے 8 دسمبر کو دمشق کا کنٹرول سنبھال لیا اور ایک حیرت انگیز حملے میں بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کا اعلان کیا جو شمال مغربی شام میں ان کے مضبوط گڑھ سے شروع کیا گیا تھا، جو دو ہفتوں سے بھی کم عرصے میں دارالحکومت تک پہنچ گئے، سیاسی عدم استحکام کے دوران عرب ملک میں صورتحال اب بھی کشیدہ ہے۔
شام میں سیاسی عدم استحکام کے نتیجے میں دنیا بھر سے ہزاروں دہشت گرد اس عرب ملک پہنچ گئے ہیں جنھیں اسرائیل شامی فوج سے حاصل کیا گیا اسلحہ فراہم کررہا ہے جبکہ ھئیت تحریر الشام کی قیادت اسرائیل اور ترکی کو شام کے سیاست سے باہر نکالنے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے اور دن بدن حالات کشیدہ تر ہورہے ہیں جبکہ ترکی شام کی داخلی جنگ میں ملوث ہوکر عربوں کی حمایت سے محروم ہوگیا ہے، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نے ترکیہ کو پیغام بھیجا ہے کہ وہ جتنی جلد ہوسکے شام کی سیاست اور سرزمین سے دستبردار ہوجائے، اِن ملکوں نے ھئیت تحریر الشام کی قیادت ابو محمد الجولانی کو واضح پیغام بھیجا ہے کہ وہ شام کے سرکاری اور فوجی عہدوں پر بیرون ملک سے آئے ہوئے مسلح کمانڈروں کو فائز کرنے سے گریز کرئے کیونکہ شام ایک عرب ملک ہے۔