بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماؤں کی گرفتاری کے خلاف آج بلوچستان کے مختلف شہروں میں احتجاجی ریلیوں کے علاوہ مظاہرے کیے گئے،گوادر کے سوا باقی تمام شہروں میں احتجاج بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام کیے گئے، بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنما ڈاکٹر صبیحہ بلوچ نے بتایا کہ جن شہروں میں احتجاج کی کال دی گئی تھی ان میں تربت، خاران، نوشکی، حب، خضدار اور پنجگور شامل تھے، گوادر میں ریلی اور مظاہرے کا انعقاد حق دو تحریک کی جانب سے کیا گیا، ان ریلیوں اور مظاہروں میں خواتین نے بھی شرکت کی، ریلیوں کے شرکا نے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، سمّی بلوچ اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کے دیگر رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری کی مذمت کی اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا، دوسری جانب بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماؤں ڈاکٹر صبیحہ بلوچ، گلزادی بلوچ اور صبغت اللہ کے علاوہ دیگر کے خلاف مزید تین ایف آئی آر درج کی گئی ہیں، کوئٹہ میں حالیہ احتجاج کے دوران اب تک بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماؤں کے خلاف مجموعی طور پر سات ایف آئی آر درج ہوئی ہیں،ان ایف آئی آرز میں قتل اور اقدام قتل کے علاوہ انسداد دہشت گردی کے مقدمات بھی شامل ہیں۔
اُدھر کراچی میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنما سمی دین بلوچ کو پولیس کی جانب سے نقصِ امن کے خدشے کے باعث ایم پی او کے تحت احاطۂ عدالت سے دوبارہ گرفتار کر لیا گیا ہے،سمی دین بلوچ کو ایم پی او آرڈر کے تحت 30 روز کے لئے جیل منتقل کر دیا گیا ہے، اس حوالے سے سندھ حکومت نے اپنے حکم نامے میں لکھا ہے کہ سمی بلوچ سمیت پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے کیونکہ وہ عوام کو مشتعل کر رہے تھے اور ان کی وجہ سے نقصِ امن کا خطرہ تھا، منگل کی صبح پولیس نے سمی دین سمیت پانچ افراد کو سینٹرل جیل میں جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا، خیال رہے کہ پیر کو بلوچ یکجہتی کمیٹی اور سول سوسائٹی کراچی کے اراکین نے ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ، بیبرگ بلوچ اور دیگر کارکنوں کی حراست کے خلاف پریس کلب کے باہر احتجاج کی کال دے رکھی تھی جب سمی بلوچ اور دیگر مظاہرین کو گرفتار کیا گیا، منگل کو عدالت میں جبران ناصر سمیت دیگر وکلا پیش ہوئے اور عدالت کو آگاہ کیا کہ سمی بلوچ کو بے گناہ اور غیر قانونی طور پر گرفتار کیا گیا ہے اور شہر میں دفعہ 144 کا نفاذ غلط ہے۔
بدھ, اکتوبر 15, 2025
رجحان ساز
- ہائبرڈ نظام کا نتیجہ پنجاب میں جان لیوا پولیس مقابلوں میں تشویشناک اضافہ ہوا، انسانی حقوق کمیشن
- برادر کُشی ہرگز قبول نہیں پاکستانی مقتدرہ کو سمجھنا ہوگا افغان عوام اور طالبان الگ الگ حقیقتیں ہیں
- پاکستانی فوج میں بعض افراد افغانستان کی سکیورٹی اور ترقی سے خوش نہیں، ذبیح اللہ مجاہد کی ہرزہ سرائی
- غزہ پر جارحیت کے دوسال سائبر حملوں سے 40 فیصد اسرائیلی انٹیلی جنس نظام متاثر یا سست پڑ گئے
- اسرائیل اور پاکستان کی سفارش کے باوجود صدر ٹرمپ نوبل امن پرائز کیوں نہ مل سکا؟ 😎😎
- امریکی صدر کے 20 نکات ردی دان کی نذر ہوگئے، حماس کے 8 نکات جنگ بندی کی بنیاد ہوں گے
- ایس آئی ایف سی کو آئین کیخلاف ادارہ قرار دینے پر ایمل ولی خان نے وزیر اعظم سے معافی مانگ لی!
- اورکزئی میں دہشت گردوں سے جھڑپ، ایک لیفٹیننٹ کرنل اور میجر سمیت 11 فوجی جوان شہید