شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں مشتبہ ڈرون حملے کے خلاف مقامی افراد کا دھرنا ساتویں روز بھی جاری رہا جب کہ مظاہرین نے مطالبات نہ مانے جانے کی صورت میں اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا اعلان کردیا، میر علی کے گاؤں ہرمز میں مبینہ ڈرون حملہ 19 مئی کو دن کے وقت ہوا ڈرون حملہ ہوا جس میں ایک ہی خاندان کے 4 بچے شہید اور 5 افراد زخمی ہوئے، جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے، پولیس اور قبائلی عمائدین کے درمیان مذاکرات بھی ہوئے لیکن وہ تاحال بے نتیجہ رہے ہیں، مظاہرین کا کہنا ہے کہ حملے کے نتیجے میں 4 بچے شہید ہوئے، اگر ان کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو وہ اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کا آغاز کریں گے، رواں ہفتے کے آغاز میں پاکستان کی مسلح افواج کے ترجمان نے وضاحت جاری کی تھی کہ سکیورٹی فورسز کو اس واقعے میں غلط طور پر ملوث کیا گیا ہے اصل میں ڈرون حملہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے کیا تھا، مقامی عمائدین کے مطابق میر علی کے چھاؤنی علاقے کے قریب دھرنا ساتویں دن میں داخل ہو گیا ہے، جب کہ حکام نے مبینہ طور پر پورے ضلع میں نیٹ ورک اور انٹرنیٹ سروس بند کر رکھی ہے، مقامی عمائدین نے اعلان کیا ہے کہ اگر اتوار کی شام تک ضلع بھر میں موبائل سروس اور انٹرنیٹ بحال نہ کیا گیا تو وہ چھاؤنی کو فراہم کی جانے والی انٹرنیٹ کیبلز کاٹ دیں گے، دھرنے کے منتظمین کی جانب سے جاری بیان میں واقعے میں جاں بحق بچوں کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا گیا ہے اور مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں 26 مئی کو اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کی دھمکی دی گئی ہے۔
میر علی دھرنا کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ لانگ مارچ کا آغاز میر علی میں احتجاجی دھرنے کی جگہ سے ہوگا، یہ بنوں بازار اور ٹاؤن شپ چوک سے گزرتے ہوئے ڈومیل ہائی وے چوک تک پہنچے گا، جہاں مقامی لوگ بھی مارچ میں شامل ہوں گے، اس کے بعد یہ مارچ کرک اور کوہاٹ کی طرف بڑھے گا، جہاں دیگر لوگ قافلے میں شامل ہو جائیں گے، بیان میں کہا گیا ہے کہ لانگ مارچ پشاور پہنچے گا، جہاں مظاہرین رات قیام کریں گے اور دیگر اضلاع سے لوگ بھی ان سے آکر شامل ہوں گے، اگلی صبح شرکا چارسدہ، نوشہرہ، مردان اور صوابی سے گزرتے ہوئے اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے اور وہاں مختلف قافلے بھی ان سے شامل ہوں گے، میرعلی میں متاثرہ خاندان سے اظہار یکجہتی کرنے والے دھرنا کمیٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی پشاور ہائیکورٹ کے جج کے ذریعے عدالتی تحقیقات کرائے جائے اور ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے جبکہ دوسرا اہم مطالبہ ڈرونز سے حملے فی الفور بند کردیئے جائیں۔
بدھ, اکتوبر 15, 2025
رجحان ساز
- ہائبرڈ نظام کا نتیجہ پنجاب میں جان لیوا پولیس مقابلوں میں تشویشناک اضافہ ہوا، انسانی حقوق کمیشن
- برادر کُشی ہرگز قبول نہیں پاکستانی مقتدرہ کو سمجھنا ہوگا افغان عوام اور طالبان الگ الگ حقیقتیں ہیں
- پاکستانی فوج میں بعض افراد افغانستان کی سکیورٹی اور ترقی سے خوش نہیں، ذبیح اللہ مجاہد کی ہرزہ سرائی
- غزہ پر جارحیت کے دوسال سائبر حملوں سے 40 فیصد اسرائیلی انٹیلی جنس نظام متاثر یا سست پڑ گئے
- اسرائیل اور پاکستان کی سفارش کے باوجود صدر ٹرمپ نوبل امن پرائز کیوں نہ مل سکا؟ 😎😎
- امریکی صدر کے 20 نکات ردی دان کی نذر ہوگئے، حماس کے 8 نکات جنگ بندی کی بنیاد ہوں گے
- ایس آئی ایف سی کو آئین کیخلاف ادارہ قرار دینے پر ایمل ولی خان نے وزیر اعظم سے معافی مانگ لی!
- اورکزئی میں دہشت گردوں سے جھڑپ، ایک لیفٹیننٹ کرنل اور میجر سمیت 11 فوجی جوان شہید