ایران کی اٹامک انرجی آرگنائزیشن کے سربراہ محمد اسلمی نے کہا کہ ایران میں 20,000 میگا واٹ جوہری بجلی پیدا کرنے کا ایک بڑا منصوبہ شروع ہوگیا ہے، اسلمی نے منگل کو اعلان کیا کہ 20,000 میگاواٹ جوہری بجلی پیدا کرنے کی بڑی اسکیم کو عملی طور پر شروع گیا ہے، انہوں نے بتایا کہ ریاستی تعاون سے اسکیم کو چلانے کیلئے ٹھیکیدار کمپنیاں تشکیل دی گئی ہیں، مارچ 2024 میں اسلمی نے کہا کہ بوشہر نیوکلیئر پاور پلانٹ کی سالانہ بجلی کی پیداوار نے ایرانی سال 1402 میں ایک نیا ریکارڈ قائم کیا، اسلمی نے جنوبی ایران میں بوشہر جوہری پاور پلانٹ کی محفوظ، کامیاب اور ہموار کارکردگی کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اس پلانٹ نے 1402(ایرانی سال) کے دوران 7.6 بلین کلو واٹ گھنٹے سے زیادہ بجلی پیدا کرکے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا تھا، اُدھر 26 مئی 2025ء کو ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے تہران کے پرامن جوہری پروگرام پر امریکا کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات میں کسی عبوری معاہدے کے امکان کو مسترد کردیا، پیر کے روز ہفتہ وار پریس پر تبصرہ کرتے ہوئے اسماعیل بقائی نے کہا کہ ایران نے امریکہ کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے دوران کوئی عارضی معاہدہ ایجنڈے میں شامل نہیں ہے، انہوں نے تین سال تک ایران میں یورینیم کی افزودگی کو روکنے کے منصوبوں کے بارے میں میڈیا کی خبروں کی بھی صاف تردید کی، بقائی نے اس بات پر زور دیا کہ ایران نے کبھی بھی مذاکرات میں وقت ضائع کرنے کی کوشش نہیں کی۔
اسماعیل نے کہا کہ ہم ایک منصفانہ معاہدے تک پہنچنے کے ارادے سے سنجیدگی اور جان بوجھ کر بات چیت کے دوران داخل ہوئے ہیں، ہم نے اپنی سنجیدگی ثابت کردی ہے، ایران اور امریکا کے درمیان اختلافات کو کم کرنے کیلئے مسقط کی جانب سے دی گئی تجویز کے بارے میں پوچھے جانے پر بقائی نے کہا کہ جو بات واضح ہے وہ یہ ہے کہ ایران جوہری صنعت کے حصے کے طور پر اپنی افزودگی کی سرگرمیوں کو یقینی طور پر برقرار رکھے گا، ترجمان نے ایران میں 31 مقامات کی تحقیقات سے متعلق جھوٹی خبروں کو بھی مسترد کردیا، ایران اور امریکہ نے 12 اپریل سے عمان کی ثالثی میں مذاکرات کے پانچ دور کیے ہیں، جس کا مقصد ایران کے جوہری پروگرام اور تہران پر سے پابندیاں ہٹانا ہے، اس سے قبل وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا تھا کہ اگرچہ ایران پر سے پابندیاں ہٹانے کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی، تاہم وزارت خارجہ جوہری پروگرام پر فوری معاہدے کیلئے ایرانیوں کے حقوق بشمول افزودگی کے حق کو قربان نہیں کرے گی، عراقچی نے ایران کے پرامن جوہری پروگرام پر ہونے والے مذاکرات کو مرضی کی جنگ قرار دیا، انہوں نے کہا کہ جوہری مذاکرات کار مذاکرات کے دوران ایرانی عوام کی حمایت سے خوش ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات اسی وقت کسی نتیجے پر پہنچیں گے جب ایرانیوں کے حقوق کا تحفظ کو مقدم رکھا جائے گا، ان قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہ مذاکرات موسم گرما تک بڑھیں گے، عراقچی نے کہا کہ ایران جلد بازی میں نہیں ہے لیکن اس میں تاخیر بھی نہیں ہوتی۔
منگل, جولائی 1, 2025
رجحان ساز
- ایران اسرائیل کی بارہ زورہ جنگ، مسلم اتحاد کی مثالی صورتحال کے خلاف تل ابیب کا مذموم منصوبہ
- جو شخص بھی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کو دھمکی دیتا ہے وہ خدا کا دشمن ہے، شیعہ مرجع کا فتویٰ
- ٹرمپ کی تجارتی جنگ 9 جولائی آخری دن ہوگا امریکی صدر نے محصولات نافذ کرنے کا اعلان کردیا
- جرمن وزیر خارجہ اسرائیل میں تباہ شدہ عمارتیں دیکھ کر غم زدہ تل ابیب کا ساتھ دینے کا فیصلہ کرلیا
- اسرائیلی فوج غزہ میں غیر معمولی بڑی فوجی کارروائی کی تیاری کررہی ہے 5 عسکری بریگیڈز متحرک
- امریکہ نے حملہ کرکے سفارتکاری و مذاکرات سے غداری کی فی الحال مذاکرات نہیں ہوسکتے، ایران
- غاصب اسرائیل نے آذربائیجان کی فضائی حدود کو حملہ آور اور مائیکرو جاسوس ڈرونز کیلئے استعمال کیا؟
- امریکہ نے اسرائیل پر میزائل اور ڈرونز حملے بند کرنے کی درخواست کی تھی، میجر جنرل عبدالرحیم