تحریر: محمد رضا سید
مشرق وسطیٰ کے حالات بڑی تیزی سے تبدیل ہورہے ہیں اور خدشہ ہے جنگ میں امریکہ براہ راست شامل ہونے جارہا ہے، جی سیون کا اجلاس چھوڑ کر ٹرمپ واشنگٹن کیلئے روآنہ ہوگئے، واشنگٹن میں میڈیا کو بتایا گیا ہے کہ وہ جی سیون ملکوں کے اجلاس کے اعلامیے کی تیاری کے دوران بعض نکات پر اپنی بات منوانا چاہتے تھے تاہم واشنگٹن میں ذرائع کا کہنا ہے کہ تل ابیب کی صورتحال پر ٹرمپ کو بہت غصّہ ہے، ٹرمپ ایران سے توقع کررہے تھے اسرائیلی حملے ایران رسمی جواب دے کر خاموش ہوجائے، جس طرح شام اور ماضی میں عراق ہوا تھا مگر ایسا نہیں ہوا، ایرانی قیادت نے واضح کردیا ہے کہ امریکہ جمعہ کو ایران کے مختلف شہروں پر ہونے والے اسرائیلی حملے کا حقیقی پشت پناہ تھا جبکہ برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے آئی اے ای اے سے قراداد منظور کراکے اسرائیل کو حوصلہ بخشا جس کی ووٹنگ میں پاکستان شریک نہیں ہوا جبکہ چین، روس برکانہ فاسو نے قرارداد کی مخالفت کی تھی، ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ترجمان نے کہا کہ ایران کو جارحیت کا سامنا ہے جس میں طاقت کے وسائل استعمال کئے جارہے ہیں، ایران کے خلاف اسرائیلی ریاست کے جارحانہ اقدامات پر تبصرہ کرتے ہوئے سپاہ پاسدارن کے ترجمان میجر جنرل علی محمد نائینی نے کہا کہ اسرائیلی حکومت ایران کے خلاف ہائبرڈ جنگ کے جرم کی مرتکب ہورہی ہے، انھوں نے کہا کہ اسرائیل ایرانی شہریوں کے سکون کو خراب کررہا ہے، ترجمان نے رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای کے حکم پر ایران کی مسلح افواج اور سپاہ پاسداران غاصب دشمن کو کچلنے والی اور تباہ کن طاقت سے جوابی حملہ کرنے کی تیاریاں کررہا ہے، جس کے بعد امریکی صدر ٹرمپ نے تہران کے شہریوں کو شہر چھوڑنے کی ٹوئٹ کی تھی اس سے قبل غاصب ریاست کے وزیراعظم نیتن یاہو نے بھی تہرانیوں کو شہر چھوڑنے کو کہا تھا، تازہ ترین پیش رفت یہ ہے کہ صدر ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ ہم جانتے ہیں کہ نام نہاد سپریم لیڈر(امام سید علی خامنہ ای) کہاں ہیں، ہمیں ایران کے اسمانوں پر پوری قدرت حاصل ہے، امریکہ کو معلوم ہے کہ ایران کے سپریم لیڈر کہاں ہیں، ٹرمپ نے کہا یہ ہمارا آسان ٹارگٹ ہیں، ہم اُنھوں قتل کرنے نہیں جارہے ہیں کم ازکم اس وقت تو نہیں، امریکی صدر کا بیان سفارتی آداب کے برخلاف تو ہے ہی ساتھ ہی یہ دنیا کیلئے خطرات کو جنم دے رہا ہے، ایرانی سپریم لیڈر کے قتل کی سازش کا اعتراف کرنا دنیا کے امن کو برباد کرنے کے مترادف ہے، ٹرمپ کو معلوم نہیں ہے کہ ایک قوم کے سپریم لیڈر کو قتل کرنے کی کھلی دھمکی دینے کے کیا نتائج برآمد ہونگے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے برسراقتدار آنے کے بعد جس طرح دنیا کو وہ گھوما رہے ہیں وہ عالمی جنگ کے ابتدائی ماحول کو گرم کررہا ہے، امریکی عوام نے ایک پاگل اور خودپسند شخص کو مسند اقتدار پر 4 سالوں کیلئے بیٹھا دیا ہے، جو من مانیاں کرتا پھر رہا ہے، امریکہ کو یقین نہیں ہے کہ ایرانی لیڈر کو قتل کرنے کا ردعمل کتنا خطرناک ہوسکتا ہے، یہ حقیقی معنوں میں جنگی جرم ہے، یورپ کو فوراً امریکہ کے موجودہ رویہ سے فاصلہ کرنا ہوگا، یہ شخص دنیا کیلئے خطرناک ہے اور امریکی عوام کو یہ بات سمجھ میں آگئی ہے دو روز قبل امریکہ بھر میں پچاس لاکھ امریکی نو کنگ تحریک کا حصّہ بنکر سڑکوں پر نکلے تھے، ٹرمپ کی مسلسل مہم جوئی انہیں صدارت کے چار سال مکمل نہیں کرنے دے گی، اسی دوران ایران نے ٹرو پرومیس 3 کے تحت حملے کے نئے سلسلے کو شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، امریکہ بہت تیزی کیساتھ اپنا عالمی کردار کھو رہا ہے اور سبب اسرائیل ہے جس نے جرمنی کے ہٹلر سے زیادہ غزہ میں بربریت کی ہے اور امریکہ اسکا پہلا ذمہ دار ملک ہے جس کے صدر ٹرمپ ہیں، اس کے باوجود وہ نوبل پرائز کے طلبگار بھی ہیں، ٹرمپ کے مشیروں کو شاہیئے کہ وہ ٹرمپ کی انّا کے سامنے بند باندھیں اور بتائیں کہ مشرق وسطیٰ کے موجودہ نازک صورتحال میں امریکہ کی ایک غلطی اُسے مشرق وسطیٰ کی سیاست سے باہر کردیگا اور اسکی جگہ روس اور چین پُر کردیں گے، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ترجمان نے منگل کے روز کہا کہ ایران تمام میدانوں میں مسلسل مضبوط ہے اگرچہ دشمنوں نے ایرانی فوجی کمانڈروں، ایٹمی سائنسدانوں اور عام لوگوں کو قتل کیا ہے، تہران میں موجود سیاسی مبصر حسن رضا نے بتایا ہے کہ ایران کا دفاعی ڈھانچہ برقرار ہے اسرائیل جھوٹ بولتا ہے جب وہ یہ کہتا کہ اُسکی جارح فوج نے زیر زیرزمین میزائلوں کے 25 فیصد گوداموں کو تباہ کردیا، ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر امریکی ٹیکنالوجی پر بھروسہ کرکے نشان زدہ اڈوں پر اسرائیلی فضائیہ حملہ کرئے تب بھی اسرائیل یا مغربی طاقتوں کے پاس ایسا کوئی ہتھیار نہیں ہے جو زیر زمین میزائل گوداموں کو تباہ کرئے۔
یہ درست ہے کہ اسرائیل نے زمین کے اوپر موجود متعدد میزائل لانچرز کو تباہ کیا ہے جسے دوبارہ بحال کیا جارہا ہے، اسی طرح اسرائیل کا یہ دعویٰ بھی بے بنیاد ہے کہ ایران کی فضائی حدود اُس کیلئے آزاد ہیں، اسی دعوے کی بنیاد پر امریکی صدر نے بھی بڑھک ماری ہے اسرائیل اور امریکہ کا دعویٰ سفید جھوٹ ہے، پیر کے روز ایران کے فعال فضائی دفاعی نظام نے تبریز میں مزید ایک ایف 35 اسٹیلتھ اسرائیلی لڑاکا طیارے کو مار گرایا ہے، جس کے بعد ایف 35 بنانے والی کمپنی کے شیئرز کی قیمت 60 فیصد تک کم ہوگئی، اسرائیل کو ایران بھر میں اپنے جن ایجنوں کی مدد حاصل تھی، جس کے نتیجے میں تل ابیب کو پہلے حملے میں زبردست کامیابی ملی، اُن ایجنٹوں کے گرد ایرانی عوام کی مدد سے سکیورٹی فورسز نے گھیرا تنگ کردیا ہے اور سینکڑوں ، یہاں یہ بات بھی یاد رکھنی چاہیئے کہ قادیانیوں کی طرح ایران کی اقلیت بہائی جوکہ ختم بنوت کے انکاری ہیں کا ہیڈ کوارٹر اسرائیلی شہر حیفہ میں قائم ہے، اس کے علاوہ اسرائیل کے باہر سب سے زیادہ یہودی جس ملک کے رہائشی وہ ایران ہے لیکن ایرانی پارلیمنٹ میں یہودی رکن ہمایون سامیہ نے سرزمینِ ایران سے یہودیوں کی وفاداری کا عہد کیا ہے تاہم اسرائیلی انٹیلی جنس موساد نے ایران میں اپنے ایجنٹوں کو فعال کررکھا ہے اور تخریب کاری کیلئے تمام وسائل استعمال کررہا ہے، تہران کے پولیس چیف احمد رضا کے مطابق گذشتہ اتوار کی شب جنوبی تہران میں ایرانی سکیورٹی فورسز نے 200 کلو گرام دھماکہ خیز مواد، ڈرونز اور کواڈ کاپٹر قبضے میں لئے ہیں جبکہ ایران بھر میں اسرائیلی ایجنٹوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ بھی جاری ہے، ایران اسرائیل جنگ میں مغربی ممالک بالخصوص امریکی کردار ابھی تک خفیہ ہے، امریکہ اپنے دیرینہ اتحادی کیلئے اپنے فوجی مروانے کی تیاری کررہا ہے، امریکی عوام اور اثر و رسوخ رکھنے والوں کا امتحان ہے کہ وہ ٹرمپ کو کس طرح روک سکتے ہیں کہ امریکیوں کا خون نہ بہے، صدر ٹرمپ کی ایران کے حوالے سے زیادہ سے زیادہ دباؤ بڑھانے کی پالیسی کارگر ثابت ہونے والی نہیں ہے، ایران میں اسلامی نظریہ سے وابسطہ افراد کی ایک بڑی تعداد موجود ہے، رجیم چینچ ہونے کے بعد نظریاتی ایرانی امریکہ اور اسرائیل کیلئے تباہی کا وہ سامان پیدا کریں گے جو اس وقت صدر ٹرمپ تصور بھی نہیں کرسکتے۔
With every new follow-up
Subscribe to our free e-newsletter
منگل, جولائی 1, 2025
رجحان ساز
- جو شخص بھی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کو دھمکی دیتا ہے وہ خدا کا دشمن ہے، شیعہ مرجع کا فتویٰ
- ٹرمپ کی تجارتی جنگ 9 جولائی آخری دن ہوگا امریکی صدر نے محصولات نافذ کرنے کا اعلان کردیا
- جرمن وزیر خارجہ اسرائیل میں تباہ شدہ عمارتیں دیکھ کر غم زدہ تل ابیب کا ساتھ دینے کا فیصلہ کرلیا
- اسرائیلی فوج غزہ میں غیر معمولی بڑی فوجی کارروائی کی تیاری کررہی ہے 5 عسکری بریگیڈز متحرک
- امریکہ نے حملہ کرکے سفارتکاری و مذاکرات سے غداری کی فی الحال مذاکرات نہیں ہوسکتے، ایران
- غاصب اسرائیل نے آذربائیجان کی فضائی حدود کو حملہ آور اور مائیکرو جاسوس ڈرونز کیلئے استعمال کیا؟
- امریکہ نے اسرائیل پر میزائل اور ڈرونز حملے بند کرنے کی درخواست کی تھی، میجر جنرل عبدالرحیم
- ایران کا 408 کلوگرام افزودہ یورینیم محفوظ ہے جو متعدد ایٹمی ہتھیاروں کیلئے کافی ہے، فنانشل ٹائمز
امام خامنہ ای کو قتل کرنیکی ٹرمپ کی دھمکی مشرق وسطی میں امریکہ کیلئے مشکلات میں اضافہ کرئیگی
ایران میں اسلامی نظریہ سے وابسطہ افراد کی ایک بڑی تعداد موجود ہے رجیم چینچ کے بعد نظریاتی ایرانی امریکہ اور اسرائیل کیلئے تباہی کا وہ سامان پیدا کریں گے جو اس وقت صدر ٹرمپ تصور بھی نہیں کرسکتے