ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے تصدیق کی کہ وہ جمعے کو جنیوا میں اپنے برطانوی، فرانسیسی اور جرمن ہم منصبوں کے ساتھ ساتھ یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ سے بھی ملاقات کریں گے، ایران کی نیشنل نیوز ایجنسی ایرنا کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عراقچی کیساتھ مجوزہ ملاقات تینوں ممالک کی درخواست پر ہورہی ہے، اس ملاقات اسرائیل اور ایران کے درمیان ایک ہفتے کی جنگ کے بعد ہونے والے تنازع کو ختم کرنے کیلئے بات چیت کا آغاز قرار دیا جارہا ہے، اس تصادم کے نتیجے میں دونوں ملکوں کو شدید تباہی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے، یورپی یونین کے ایک عہدیدار نے تصدیق کی ہے کہ محترمہ کالس جمعہ کو جنیوا میں ایرانی وزیر خارجہ کے ساتھ بات چیت کیلئے یورپی یونین کی خارجہ اُمور کے سربراہ بھی شامل ہونگے تاکہ ایران کو جنگ کے ماحول سے باہر لانے کیلئے ترغیب دی جائے گی، یورپی یونین کے عہدیدار نے بتایا کہ بات چیت کا ماحول قائم ہوچکا ہے اور بڑی سفارتی پیشرفت کی اُمید رکھنی چاہیئے، فرانسیسی وزیر خارجہ ژاں نوئل باروٹ نے جمعرات کو پیرس میں کہا کہ ایران مذاکرات میں دلچسپی رکھتا ہے، انہوں نے کہا کہ ایرانی حکام کے ساتھ ہماری بات چیت کے دوران ان کا پیغام نسبتاً واضح رہا ہے امریکہ کے ساتھ بات چیت کو دوبارہ شروع کرنے کیلئے ایران نے جنگ بندی کی شرط پر آمادگی کا اظہار کیا ہے، جنیوا میں ہونے والی بات چیت اس بات پر مرکوز ہوگی کہ آیا ایران اسرائیلی حملے کی روشنی میں اپنے جوہری پروگرام کو نمایاں طور پر کم کرنے کی کون سی یقین دہانیاں فراہم کرسکتا ہے، خیال رہے کہ ایران نے بدھ کے روز عمان میں ایران اور امریکہ کے درمیان کسی بھی طرح کی بات چیت کی واضح تردید کی ہے، ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی کے حوالے سے سرکاری میڈیا نے کہا کہ مذاکرات کے بارے میں رپورٹس من گھڑت ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی جنہوں نے اس ہفتے کے اوائل میں یورپ کے تین وزرائے خارجہ کے ساتھ فون پر بات کی، جس میں اُنھوں نے واضح کیا ہے کہ تہران کا مقصد جوہری ہتھیار تیار کرنا نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ ایران نے عملی طور پر ثابت کیا ہے کہ ہم نے کبھی جوہری ہتھیاروں کی تیاری کی کوشش نہیں کی اور نہ ہی کبھی کریں گے، ایرانی وزیر خارجہ عراقچی سے ملاقات سے پہلے برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی واشنگٹن میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو کے ساتھ بات چیت کرنے والے ہیں، دریں اثنا ترکی کی وزارت خارجہ کے ایک ذریعے نے جمعرات کو بتایا کہ عباس عراقچی ہفتے کو استنبول میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے اجلاس میں شرکت کریں گے، ذرائع نے مزید کہا کہ او آئی سی کے وزرائے خارجہ کی 51ویں کونسل کے خصوصی اجلاس میں ایران کے خلاف اسرائیل کی جنگ پر توجہ مرکوز کی جائے گی، ترکی نے اسرائیل پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اس کے اقدامات کو غیر قانونی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ ایران اپنا دفاع کر رہا ہے، ترک وزارت کے ذرائع نے بتایا کہ دو روزہ سربراہی اجلاس کا آغاز کرتے ہوئے توقع ہے کہ ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان مسلم ممالک پر زور دیں گے کہ وہ خطے کو غیر مستحکم کرنے والے اقدامات کے خلاف متحد ہوکر لائحہ عمل تیار کریں، اُدھر خلیج فارس کے سفارتی ذرایع دعویٰ کررہے ہیں کہ امریکہ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹ کوف اور ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے گزشتہ ہفتے ایران پر اسرائیل کے حملے شروع کرنے کے بعد سے کئی بار فون پر بات کی ہے تاکہ بحران کا سفارتی حل تلاش کیا جاسکے۔
منگل, جولائی 1, 2025
رجحان ساز
- ایران اسرائیل کی بارہ زورہ جنگ، مسلم اتحاد کی مثالی صورتحال کے خلاف تل ابیب کا مذموم منصوبہ
- جو شخص بھی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کو دھمکی دیتا ہے وہ خدا کا دشمن ہے، شیعہ مرجع کا فتویٰ
- ٹرمپ کی تجارتی جنگ 9 جولائی آخری دن ہوگا امریکی صدر نے محصولات نافذ کرنے کا اعلان کردیا
- جرمن وزیر خارجہ اسرائیل میں تباہ شدہ عمارتیں دیکھ کر غم زدہ تل ابیب کا ساتھ دینے کا فیصلہ کرلیا
- اسرائیلی فوج غزہ میں غیر معمولی بڑی فوجی کارروائی کی تیاری کررہی ہے 5 عسکری بریگیڈز متحرک
- امریکہ نے حملہ کرکے سفارتکاری و مذاکرات سے غداری کی فی الحال مذاکرات نہیں ہوسکتے، ایران
- غاصب اسرائیل نے آذربائیجان کی فضائی حدود کو حملہ آور اور مائیکرو جاسوس ڈرونز کیلئے استعمال کیا؟
- امریکہ نے اسرائیل پر میزائل اور ڈرونز حملے بند کرنے کی درخواست کی تھی، میجر جنرل عبدالرحیم