ایرانی پولیس نے جون میں اسرائیل کے ساتھ پیش آنے والے 12 روزہ فضائی تصادم کے دوران 21 ہزار افراد کو حراست میں لیا، جن کے متعلق شبہ ہے کہ وہ اسرائیل، برطانیہ اور امریکی خفیہ ایجنسی کیلئے کام کررہے تھے، پولیس کے ترجمان جنرل سعید منتظرالمہدی نے سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ اس دوران عوام نے مشتبہ افراد کے بارے میں حکام کو اطلاعات دی تھیں، انہوں نے کہا کہ 12 روزہ جنگ کے دوران 21 ہزار مشتبہ افراد کی گرفتاری عوام میں سکیورٹی کے بارے میں بلند شعور اور بھرپور شرکت کو ظاہر کرتی ہے، جنرل منتظرالمہدی نے گرفتار افراد کے خلاف الزامات کی تفصیل نہیں بتائی تاہم انہوں نے کہا کہ 260 سے زائد افراد پر اسرائیل کے لئے جاسوسی کا شبہ ہے جب کہ 172 افراد کو غیر قانونی فلم بندی کے الزام میں گرفتار کیا گیا، ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے ساتھ 13 سے 24 جون تک جاری رہنے والی جھڑپ کے دوران ملک بھر میں ایک ہزار سے زائد چیک پوسٹیں قائم کی گئیں، یہ پہلا موقع ہے کہ ایرانی پولیس نے جنگ کے دوران گرفتاریوں کی مجموعی تعداد جاری کی ہے، حالیہ ہفتوں میں ایران وقفے وقفے سے جاسوسی کے الزامات میں گرفتاریوں کی خبریں دیتا رہا ہے، جون کے اختتام سے اب تک ایران سات افراد کو اسرائیل کیلئے جاسوسی اور دہشت گرد حملے کرنے کے جرم میں پھانسی دے چکا ہے، اسرائیلی جاسوس نیٹ ورک کئی سالوں سے ایران میں متحرک تھا جس میں متعدد ملکوں کے شہری شامل تھے، خیال رہے اسرائیلی جاسوس ایجنسی موساد نے عراق، سعودی عرب، ترکیہ، شام اور لبنان میں 1765 جاسوس اہلکار بھرتی کئے ہیں جنھیں اعلیٰ تربیت دے کر مشرق وسطیٰ اور مغربی ایشیائی ملکوں میں تعینات کیا ہے، اسرائیل کی ایران کے خلاف حالیہ جارحیت کے دوران متعدد بار فضائی حملے کیے جن میں تقریباً 1,100 افراد شہید ہوئے جن میں کئی فوجی کمانڈر بھی شامل تھے، ایران کے جوابی حملوں میں اسرائیل میں بھی 28 افراد ہلاک ہوگئے، ایران کے بڑے جوہری مراکز کو نشانہ بنانے والے امریکی فضائی حملوں کے فوراً بعد ایران کی قطر اور عراق میں امریکی فوجی اڈوں کے خلاف میزائلز حملوں کے بعد دشمن ملکوں کی درخواست پر جنگ بندی نافذ کردی گئی، اسرائیل اور امریکہ کی جانب سے کی جانے والی 12 روزہ جنگ کے بعد ایران نے ایک نئی دفاعی کونسل قائم کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایران کی سب سے اعلیٰ سکیورٹی ادارے سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل نے ایس این ڈی سی کے قیام کا فیصلہ کیا جس کی سربراہی خود صدر مسعود پزیشکیان کریں گے، یہ کونسل دفاعی منصوبہ بندی اور ایران کی مسلح افواج کی صلاحیتوں میں اضافہ کرے گی، اس کے ارکان میں پارلیمنٹ کے اسپیکر، عدلیہ کے سربراہ اور فوجی و متعلقہ وزارتوں کے سربراہان شامل ہوں گے، ایران نے اسی نوعیت کی ایک کونسل 1980 کی دہائی میں ایران، عراق جنگ کے دوران بھی قائم کی تھی، ایران پر اسرائیلی جارحیت کے بعد ملک کے اندر اسرائیل کیلئے سرگرم عناصر کی بڑی تعداد کو ایرانی سکیورٹی فورسز نے عوام کے بھرپور تعاون کیساتھ غیرفعال بنادیا ہے، اس دوران دس لاکھ سے زائد غیرقانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کو ملک بدر کردیا ہے جن میں زیادہ تعداد افغانستان کی تھی، ایران کی سکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائیوں کے نتیجے میں اسرائیل کے متعدد ایجنٹوں کو ماہر ٹیموں کے حوالے کیا گیا ہے جو اس بات کا کھوج لگائے گی کہ اسرائیل ایران میں جاسوس نیٹ ورک کس طرح قائم کرسکا ہے۔
بدھ, اکتوبر 15, 2025
رجحان ساز
- ہائبرڈ نظام کا نتیجہ پنجاب میں جان لیوا پولیس مقابلوں میں تشویشناک اضافہ ہوا، انسانی حقوق کمیشن
- برادر کُشی ہرگز قبول نہیں پاکستانی مقتدرہ کو سمجھنا ہوگا افغان عوام اور طالبان الگ الگ حقیقتیں ہیں
- پاکستانی فوج میں بعض افراد افغانستان کی سکیورٹی اور ترقی سے خوش نہیں، ذبیح اللہ مجاہد کی ہرزہ سرائی
- غزہ پر جارحیت کے دوسال سائبر حملوں سے 40 فیصد اسرائیلی انٹیلی جنس نظام متاثر یا سست پڑ گئے
- اسرائیل اور پاکستان کی سفارش کے باوجود صدر ٹرمپ نوبل امن پرائز کیوں نہ مل سکا؟ 😎😎
- امریکی صدر کے 20 نکات ردی دان کی نذر ہوگئے، حماس کے 8 نکات جنگ بندی کی بنیاد ہوں گے
- ایس آئی ایف سی کو آئین کیخلاف ادارہ قرار دینے پر ایمل ولی خان نے وزیر اعظم سے معافی مانگ لی!
- اورکزئی میں دہشت گردوں سے جھڑپ، ایک لیفٹیننٹ کرنل اور میجر سمیت 11 فوجی جوان شہید