تحریر: محمد رضا سید
امریکہ اور اسرائیل کا ایران میں حکومت کی تبدیلی کا خواب کوئی نیا نہیں، مہسا امینی کی اچانک موت کے بعد ایران میں شروع ہونے والے احتجاجات اور جون میں مسلط کی گئی جنگ کا بنیادی ہدف ایران میں اسلامی حکومت کا خاتمہ تھا، اس دوران اسرائیل اور مغربی خفیہ ایجنسیوں نے ایک مربوط آپریشن کے ذریعے تہران میں اسلامی جمہوری نظام کے حامی اعلیٰ عہدیداروں کو قتل کرایا، حتیٰ کہ صدرِ جمہوریہ پر قاتلانہ حملہ کرایا اور اسلامی انقلاب کے رہبر کو قتل کرنے کی ناپاک سازش تیار کی گئی۔
اب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے نہایت ڈھٹائی کے ساتھ ایک بار پھر ایرانی عوام کو مخاطب کرتے ہوئے اسلامی نظام کی تبدیلی کی ترغیب دی ہے، ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے غاصب ریاست اسرائیل کے وزیراعظم کی اس مذموم پیشکش کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی عوام اسرائیل کے اس دھوکے کو اچھی طرح سمجھتے ہیں اور ہمیشہ کی طرح اس کی ہر مذموم کوشش کو ناکام بنائیں گے، نیتن یاہو نے اپنے ویڈیو پیغام میں ایرانی عوام کو سڑکوں پر نکلنے، موجودہ مہربان حکومت کی جگہ اسرائیل نواز حکومت لانے اور اس کے بدلے پینے کا پانی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ نظامِ حکومت چلانے کیلئے یہودی ماہرین بھیجنے کی پیشکش کی تھی، ایرانی صدر نے اس پیشکش کو کھلا دھوکہ اور سراب قرار دیتے ہوئے کہا کہ جو ریاست غزہ کے عوام کو پانی اور خوراک سے محروم رکھ کر بھوک و پیاس سے مار رہی ہے، وہ ایرانی عوام کو کیا دے گی؟
یہ پیشکش ایسے وقت سامنے آئی جب جون 2025 میں اسرائیل اور امریکہ کی 12 روزہ جارحیت کا بنیادی مقصد بھی ایران میں رجیم چینج تھا مگر اُس وقت ایرانی عوام نے اپنی حکومت کے ساتھ یکجہتی دکھائی، جس سے اسرائیل اور اس کے سرپرست امریکہ کو سخت مایوسی ہوئی اور حوصلہ ہارنے کے بعد ایران سے جنگ بندی کرنے پر مجبور ہوئے، غزہ میں اسرائیلی مظالم کی مثال دیتے ہوئے ایرانی صدر نے کہا کہ غزہ میں پانی اور خوراک کی بندش انسانیت کے خلاف ناقابل قبول جرم ہے، یاد رہے یہ سلسلہ 2007 سے جاری ہے، جب غزہ میں حماس نے انتخابات میں کامیابی حاصل کی اور حکومت بنائی جس کے بعد اسرائیل اور مصر نے زمینی، سمندری اور فضائی ناکہ بندی نافذ کی، یہ ناکہ بندی وقت کے ساتھ مزید سخت ہوتی گئی اور آج بھی بڑے پیمانے پر جاری ہے، جس کی وجہ سے غزہ کو متعدد بار قحط کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا مگر مارچ 2025 سے خوراک اور ادویات کی بندش نے اس پٹی میں مصنوعی قحط کی خطرناک صورتحال پیدا کردی ہےجس سے سب سے زیادہ بچے متاثر ہورہے ہیں، اسرائیل کے پیدا کردہ اس مصنوعی قحط نے دنیا کی توجہ اس جانب مبذول تو کرائی ہے مگر بڑی طاقتیں بشمول امریکہ اسے ختم کرانے میں ناکام رہی ہیں اور تازہ ترین صورتحال میں اقوام متحدہ نے عالمی برادری کو متنبہ کیا ہے کہ خوراک اور ادویات کی فراہمی کو یقینی نہ بنایا گیا تو دس ہزار سے زائد بچے موت کی آغوش میں جاسکتے ہیں لیکن اس انسانی المیئے کو روکنے کیلئے طاقتور ملک کچھ خاص نہیں کررہے ہیں۔
نیتن یاہو کے گریٹر اسرائیل کے نام نہاد منصوبے سے متعلق حالیہ بیان پر حماس نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ شخص پاگل ہو چکا ہے اور اس کے پاس خطرناک ہتھیاروں کا ذخیرہ دنیا کیلئے سنگین خطرہ ہے، حماس کا تجزیہ درست ہے نتین یاہو جنگ، معیشت کے دباؤ اور اپنے خلاف داخلی عدالتی کارروائیوں کے دباؤ میں نفسیاتی الجھنوں کا شکار ہوگئے ہیں وہ یقیناً منٹل تھراپی کراتے ہوں گےمگر اُن کا ایرانی عوام کیلئے ویڈیو پیغام کا متن بتارہا ہے کہ وہ ذہنی طور پر بیمار ہیں اور وہ ایک ایسے ملک کے سربراہ ہیں جس کے پاس خطرناک ہتھیار ہیں جبکہ وہ عرب تہذیب کو تباہ کرنے کے دیرینہ یہودی نظریئے سے ہم آھنگ بھی ہیں، نتین یاہو نے ایرانی عوام کو مخاطب کئ ہوئے دو دن گزر چکے ہیں مگرایران بھر میں امن قائم ہے وہاں کوئی ردعمل محسوس نہیں کیا گیا لاکھوں افراد اربعین حسینیؑ کے اجتماعات میں شریک ہیں جو اسرائیل جیسے ظالم ملکوں کے خلاف قیام کا حوصلہ پیدا کرتا ہے، ایرانی عوام نے غاصب اسرائیلی وزیراعظم کے ویڈیو پیغام کو ایک دیوانے کی بڑ قرار دے کر رد کر دیا ہے، ایرانی عوام مسلم دنیا کی سب سے زیادہ تعلیم یافتہ اور سیاسی شعور رکھنے والی قوم ہے، جو جانتی ہے کہ فلسطینیوں نے یہودیوں کو پناہ دینے کے بعد کس طرح انہی کے ہاتھوں بے وطن کا صدمہ برداشت کرنا پڑا۔
صدر پیزشکیان نے واضح کیا کہ جو ریاست فلسطینیوں پر گولیاں برسا کر انہیں بھوک اور پیاس سے مار رہی ہے، وہ ایرانی عوام کو پانی دینے کے دعوے کے پیچھے صرف جھوٹ اور فریب رکھتی ہے، حالیہ ہفتوں میں صرف غزہ میں دو سو سے زائد فلسطینی بھوک اور پیاس سے جان کی بازی ہار چکے ہیں، جن میں سو سے زائد بچے شامل ہیں، ان بچوں کی تصاویر نے عالمی سطح پر اسرائیلی ریاست کا مکروہ چہرہ بے نقاب کر دیا ہے، ایرانی عوام رواں سال اپنے شہروں اور اسپتالوں پر اسرائیلی بمباری کو نہیں بھولےہیں ، جس میں اعلیٰ فوجی قیادت، سائنس دان، اساتذہ اور دیگر اہم شخصیات کو نشانہ بنایا گیا تھا برسوں سے امریکی و یورپی پابندیوں کا سامنا کرنے والے ایرانی عوام کے لئے یہ جنگ مزید مشکلات کا باعث بنی ہے اور ایسے میں نیتن یاہو کا پیغام زخم پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔
بدھ, اکتوبر 15, 2025
رجحان ساز
- ہائبرڈ نظام کا نتیجہ پنجاب میں جان لیوا پولیس مقابلوں میں تشویشناک اضافہ ہوا، انسانی حقوق کمیشن
- برادر کُشی ہرگز قبول نہیں پاکستانی مقتدرہ کو سمجھنا ہوگا افغان عوام اور طالبان الگ الگ حقیقتیں ہیں
- پاکستانی فوج میں بعض افراد افغانستان کی سکیورٹی اور ترقی سے خوش نہیں، ذبیح اللہ مجاہد کی ہرزہ سرائی
- غزہ پر جارحیت کے دوسال سائبر حملوں سے 40 فیصد اسرائیلی انٹیلی جنس نظام متاثر یا سست پڑ گئے
- اسرائیل اور پاکستان کی سفارش کے باوجود صدر ٹرمپ نوبل امن پرائز کیوں نہ مل سکا؟ 😎😎
- امریکی صدر کے 20 نکات ردی دان کی نذر ہوگئے، حماس کے 8 نکات جنگ بندی کی بنیاد ہوں گے
- ایس آئی ایف سی کو آئین کیخلاف ادارہ قرار دینے پر ایمل ولی خان نے وزیر اعظم سے معافی مانگ لی!
- اورکزئی میں دہشت گردوں سے جھڑپ، ایک لیفٹیننٹ کرنل اور میجر سمیت 11 فوجی جوان شہید