گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے)اور جماعت اسلامی نے 8 فروری کے انتخابات میں الیکشن کمیشن کی جانب سے کی گئی دھاندلیوں کے بعد عام انتخابات 2024 کے نتائج مسترد کردیئے ہیں، جی ڈی اے اجلاس کے بعد سربراہ مسلم لیگ فنکشنل پیر پگارا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایسے الیکشن کو مسترد کرتے ہیں، یہ اینٹی اسٹیٹ الیکشن تھا، ان کا کہنا تھا کہ مجھے کسی دوست نے مشورہ دیا کہ جی ڈی اے ختم کردو، میں نے کہا کہ جی ڈی اے ختم نہیں کرسکتا، مجھے کہا گیا کہ زرداری کے ساتھ الائنس کر لو تو اپنی فنکشنل لیگ کو منتخب ایوانوں میں جانے کا موقع مل جائے گا دوسری طرف بدین میں پیپلزپارٹی سے علیحدگی اختیار کرنے والے مرزا گروپ نے الیکشن میں ریاستی اداروں کی جانب سے کی گئی دھاندلی کے خلاف 6 گھنٹے سے زیادہ جاری رہنے والے دھرنے میں دسیوں ہزار افراد نے شرکت کی جو بدین کی تاریخ میں سب سے بڑا اجتماع تھا۔
اُدھر کراچی میںجماعت اسلامی نے الیکشن کمیشن کے عملے کی ملی بھگت سےہونے والی دھاندلی کو مسترد کردیا ہے، حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن اور ریاستی اداروں نے ایم کیوایم کو دھاندلی کرنے کیلئے فری ہینڈ دے رکھا تھا، کراچی میں سب سے زیادہ ووٹ پی ٹی ائی اور جماعت اسلامی کو پڑے مگر ایم کیو ایم کے اُمیدواروں کو کامیاب قراردے دیا گیا جو خود ہار مان کر گھروں میں بیٹھے تھے، ایم کیوایم کی حالت یہ ہے کہ وہ ایک مناسب جلسہ نہیں کرسکتی، ایم کیوایم دوبارہ پورٹ اینڈ شپنگ کی وزارت لیکر اپنے حامیوں کو بھرتی کرئے گی اور انہیں ایم کیوایم کے اُمور انجام دینے کیلئےاستعمال کیا جائیگا اور ثابت کیا جائے گا کہ کراچی ایک بار پھر ایم کیوایم کے ہاتھ میں ہے، الیکشن کے جعلی نتائج ہم تسلیم نہیں کرینگے ہم نہیں چاہتے کہ کراچی کو چند ہزار مسلح افراد چلائیں اور یہاں خونریزی ہو۔