ہیومن رائٹس واچ نے بدھ کے روز ایک ہنگامی بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی افواج پر جنوبی شام کے رہائشیوں کو زبردستی بے گھر کرنا شروع کردیا ہے، جسے اسرائیل نے ایک نئے سکیورٹی معاہدے میں غیر فوجی بنانے کا مطالبہ کیا ہے جو شام کی مسلح گروہوں پر مشتمل انتظامیہ اور اسرائیل کے درمیان ایک جامے معاہدے کا حصّہ ہے، ہیومن رائٹس واچ نے بیان میں اسرائیلی فوج کے حوالے سے کہا گیا کہ وہ جنوبی شام میں اسرائیلی شہریوں کی حفاظت کیلئے کام کررہی ہے اور اس کی سرگرمیاں بین الاقوامی قانون کے مطابق ہیں، یہ رپورٹ اس وقت سامنے آئی جب شامی ریاستی میڈیا نے کہا کہ اسرائیلی افواج نے جنوب میں کئی افراد کو حراست میں بھی لیا ہے جس کے ایک دن بعد دمشق نے کہا کہ وہ واشنگٹن کی ثالثی میں اسرائیل کے ساتھ باہمی سکیورٹی مفاہمت تک پہنچنے کیلئے کام کررہا ہے، ہیومن رائٹس واچ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیلی افواج جو دسمبر 2024 سے جنوبی شام کے کچھ حصوں پر قابض ہے، مقامی رہائشیوں کے خلاف متعدد زیادتیاں کررہی ہے، جن میں زبردستی بے گھر کرنا بھی شامل ہے جوکہ ایک جنگی جرم ہے، جب مسلح گروہوں کی قیادت میں افواج نے 8 دسمبر کو طویل عرصے سے حکمرانی کرنے والے بشار الاسد کو معزول کیا تو اسرائیل نے پہلے سے موجود مفاہمت کے تحت گولان کی پہاڑیوں پر اقوام متحدہ کی نگرانی میں موجود حفاظتی زون میں اپنے فوجی داخل کردیئے، جو 1973ء کی عرب اسرائیلی جنگ کے بعد ایک جنگ بندی کے تحت اقوام متحدہ کی نگرانی میں تھا، اسرائیل نے شام میں اہداف پر سیکڑوں فضائی حملے بھی کیے ہیں اور عبوری حکام کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے کے باوجود جنوب میں مزید دراندازی کی ہے، ہیومن رائٹس واچ نے کہا کہ اسرائیلی افواج نے سینکڑوں گھروں کو قبضے میں لینے کے بعد مسمار کردیا، رہائشیوں کو ان کی جائیداد اور روزگار سے محروم کردیا اور رہائشیوں کو بلاجواز حراست میں لیا اور انہیں اسرائیل منتقل کیا۔
نیو یارک میں قائم نگرانی کرنے والے ادارے نے کہا کہ اس نے رہائشیوں کے ساتھ بات چیت کی، تصاویر کا جائزہ لیا اور بیانات کی تصدیق کیلئے سیٹلائٹ کی تصاویر کا تجزیہ کیا، بدھ کی صبح، شامی ریاستی ٹیلی ویژن نے کہا کہ اسرائیلی افواج نے جنوبی صوبے قنیطرہ میں حفاظتی زون کے اندر اور آس پاس کے دیہات سے چار مردوں کو آپریشن کے دوران جوکہ کئی گھروں کو نشانہ بنایا گیا حراست میں لیا، منگل کے روز، شام نے جنوبی علاقے میں استحکام کی بحالی کیلئے ایک امریکی اور اردنی حمایت سے اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنے کا روڈ میپ کا اعلان کیا ہے، واضح رہے کہ جولائی 2025ء میں دمشق پر قابض مسلح گروہوں کا دروز اقلیت کے مرکز سوئدا میں مہلک حملے اور تشدد نے اسرائیلی فوجی مداخلت کا راستہ ہموار کیا، ایک شامی فوجی اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا کہ شام کی نئی انتظامیہ نے جنوبی علاقے سے بھاری ہتھیاروں کو واپس کرلیا ہے، یہ عمل سوئدا کے تشدد کے بعد شروع ہوا، دوسری طرف شام کے عبوری سربراہ احمد الشرعہ نے دوحہ میں عرب اسلامی کانفرنس کی سائڈ لائن پر لبنان کے صدر جوزف عون سے ملاقات کی دونوں ملکوں نے سرحدی حد بندی، مذہبی تشدد کی بناء پر لبنان ہجرت کرنے والے شامی شہروں کے مسائل پر بات چیت کی اور اِن مسائل کو حل کرنے کیلئے بات چیت جاری رکھنے کا فیصلہ کیا، شام اور لبنان کے درمیان اعلیٰ سطحی ملاقات میں پہلی مرتبہ احمد الشرعہ نے لبنان میں قید دہشت گردوں کی رہائی کا مطالبہ نہیں کیا، جس سے اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے کہ احمد الشرعہ اپنے دہشت گرد ساتھیوں کی واپسی میں دلچسپی نہیں رکھتے، لبنان میں 2011ء کے بعد دمشق کے خلاف سرگرم دہشت گردوں کو بڑی تعداد میں گرفتار کیا تھا۔
منگل, اکتوبر 14, 2025
رجحان ساز
- ہائبرڈ نظام کا نتیجہ پنجاب میں جان لیوا پولیس مقابلوں میں تشویشناک اضافہ ہوا، انسانی حقوق کمیشن
- برادر کُشی ہرگز قبول نہیں پاکستانی مقتدرہ کو سمجھنا ہوگا افغان عوام اور طالبان الگ الگ حقیقتیں ہیں
- پاکستانی فوج میں بعض افراد افغانستان کی سکیورٹی اور ترقی سے خوش نہیں، ذبیح اللہ مجاہد کی ہرزہ سرائی
- غزہ پر جارحیت کے دوسال سائبر حملوں سے 40 فیصد اسرائیلی انٹیلی جنس نظام متاثر یا سست پڑ گئے
- اسرائیل اور پاکستان کی سفارش کے باوجود صدر ٹرمپ نوبل امن پرائز کیوں نہ مل سکا؟ 😎😎
- امریکی صدر کے 20 نکات ردی دان کی نذر ہوگئے، حماس کے 8 نکات جنگ بندی کی بنیاد ہوں گے
- ایس آئی ایف سی کو آئین کیخلاف ادارہ قرار دینے پر ایمل ولی خان نے وزیر اعظم سے معافی مانگ لی!
- اورکزئی میں دہشت گردوں سے جھڑپ، ایک لیفٹیننٹ کرنل اور میجر سمیت 11 فوجی جوان شہید