امریکہ میں مقیم پاکستانی صحافی احمد نورانی کے دو بھائیوں کو نو دن گزر جانے کے بعد نامعلوم گروہ نے نہیں چھوڑا، اُن کے بھائیوں کو ڈالے والے اغواء کرکے لے گئے تھے، جمعرات کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں احمد نورانی کے بھائیوں کی بازیابی کی درخواست کی سماعت ہوئی، آئی جی اسلام آباد نے دو ہفتوں کا وقت مانگ لیا، لاپتا بیٹوں کی درخواست گزار اور احمد نورانی کی والدہ اپنی بیٹی کے ہمراہ عدالت کے سامنے پیش ہوئیں جبکہ درخواست گزار کی وکیل ایڈووکیٹ ایمان مزاری اور آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی بھی عدالت کے سامنے موجود تھے، آئی جی اسلام آباد نے عدالت کو بتایا کہ میں نے اس معاملے کو سپروائز کیا ہے، اسپیشل تحقیقاتی ٹیم بنائی ہے، جیو فینسنگ کرائی ہے، 27 تھانوں یا سی ٹی ڈی کے پاس کسی کے پاس یہ موجود نہیں، ملک بھر کے آئی جی جیل خانہ جات سے بھی رابطہ کیا ہے کہیں پتا نہیں چل رہا، یاد رہے کہ پاکستانی صحافی احمد نورانی کے دو بھائیوں کو 18 اور 19 مارچ کی درمیانی شب اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ پر مبینہ طور پر حملہ کر کے اغوا کر لیا گیا تھا۔
احمد نورانی گذشتہ کئی برس سے امریکہ میں مقیم ہیں، احمد نورانی کی والدہ نے اپنے بیٹوں کی بازیابی کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک پیٹیشن بھی دائر کی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ منگل کی رات ایک بج کر پانچ منٹ پر ان کے دو بیٹوں کو بظاہر ملک کے دو خفیہ اداروں کے نامعلوم اہلکاروں نے اغوا کر لیا ہے، درخواست میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ حراست میں لئے گئے دونوں افراد انجینیئرز ہیں اور ان کا اپنے بھائی احمد نورانی کی رپورٹنگ یا تحقیقاتی صحافت سے کوئی تعلق نہیں ہے، احمد نورانی کی والدہ امینہ بشیر کی جانب سے سیکریٹری دفاع، سیکرٹری داخلہ، انسپکٹر جنرل آف پولیس اور تھانہ نون کے ایس ایچ او کو فریق بنایا گیا ہے، جمعرات کے روز سماعت میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس انعام امین منہاس نے آئی جی اسلام آباد سے استفسار کیا کہ آپ کو کتنا وقت چاہیے؟ جس کے جواب میں آئی جی نے کہا کہ دو ہفتے ہمیں دے دیں۔
عدالت کے استفسار پر آئی جی پنجاب نے دو لاپتا بھائیوں کی بازیابی کے لئے مہلت طلب کی تو احمد نورانی کی والدہ روسٹرم پر آبدیدہ ہوگئیں، احمد نورانی کی والدہ نے کہا کہ آپ اللہ کو حاضر ناظر جان کر بتائیں اگر آپ کے بچے ہوتے یا ان کے بچے ہوتے تو کیا کرتے، اس روز میں نے آپ سے پوچھا تھا میرے بیٹوں کو کچھ ہو گیا تو کون ذمہ دار ہو گا، عدالت دونوں لاپتہ بھائیوں کو ریکور کرکے پیش کرنے کا حکم دے، آئی جی اسلام آباد نے کہا کہ تمام صوبوں کے آئی جیز سے رابطہ ہوا ہے ان سے بھی معلومات مانگی ہیں، آئی جی آئی بی کو بھی ہم نے لکھا ہے ایف آئی اے سے بھی جواب ابھی آنا ہے، ابھی تک کوئی بھی اس نام کے لوگ بیرون ملک نہیں گئے، وکیل ایمان مزاری نے کہا کہ جن جن کے کیمرے تھے پولیس نے اپنے پاس لے لئے ہیں، کل بھی ایک صحافی کو اٹھایا گیا تھا پھر ایف آئی اے نے پیش کر دیا، جسٹس انعام امین منہاس سیکریٹری دفاع کو آئندہ سماعت پر جواب جمع کروانے کی ہدایات جاری کر دیں، عدالت نے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت عید کے بعد تک ملتوی کردی۔
جمعہ, مئی 23, 2025
رجحان ساز
- ذیابطیس کے مریض بھی آم سے لطف اندوزِ، ہوسکتے ہیں مگر اِن احتیاط پر عمل ضروری ہے، ماہرین
- مودی کا صرف کیمروں کے سامنے ہی خون کیوں گرم ہوتا ہے، راہل کا بی جے پی حکومت سے سوال
- بلوچستان گرمی کی لپیٹ میں درجہ حرارت 48 ڈگری، لوئر دیر کےجنگلات آگ شدت اختیار کرگئی
- جنسی جنونیوں کو کیمیائی کیسٹریشن کے ذریعے خواہش کم کرنیکا منصوبہ 20 برطانوی جیلوں تک توسیع
- ہندوستان کے دشمنوں نے دیکھ لیا جب سندور بارود میں بدلتا ہے تو کیا ہوتا ہے؟ نریندر مودی کا کنایہ
- واشنگٹن میں یہودی اجتماع کے باہر فائرنگ سے دو اسرائیلی سفارتکار ہلاک ایک ملزم کو گرفتار کرلیا
- خضدار: آرمی اسکول بس پر حملے میں ہندوستان ملوث، پاکستان اسکا ثبوت فراہم کرئیگا، خواجہ آصف
- غذائی امداد کی بندش غزہ میں بچوں خلاف غیر انسانی اسرائیلی رویہ عالمی برادری فوری کارروائی کرئے