حماس کے ایک سینئر عہدیدار کا کہنا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی تحریک کے سابق پولیٹیکل بیورو چیف یحییٰ سنوار کا بہیمانہ قتل بالآخر غاصب حکومت کی تباہی کا باعث بنے گا، حماس کے بیرون ملک سیاسی رہنما خالد مشعل نے یہ ریمارکس ترکی کے شہر استنبول میں سنوار کے سوگ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دیئے، جنہیں حال ہی میں غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں قتل کردیا گیا تھا، انہوں نے کہا کہ سنوار نے اسرائیلی حکومت کے خلاف ایک طوفان برپا کیا اور اسے ایک عظیم زلزلے سے دوچار کیا جو اس غاصب ریاست کی تباہی کا باعث بنے گا، خالد مشال نے مزید کہا کہ دشمن نے سنوار کا سامنا ایک ناموافق انجام سے کرنے کی کوشش کی لیکن خدا نے اس کے لئے ایک قابل احترام تقدیر کو لکھا اور اس نے ایک بہادر وجود کی قیادت کی اور باعزت طریقے سے وفات پا گیا، انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ فلسطینی مزاحمت اسرائیلی مظالم کا مقابلہ کرتی رہے گی اور ہر اس اقدام کا خیرمقدم کرے گی جو فلسطینی عوام کے حقوق کے حصول کو یقینی بنائے اور جارحیت کے خاتمے کا باعث بنے، حماس کے پولیٹیکل بیورو کے نائب سربراہ خلیل الحیا نے گزشتہ جمعے کو ایک بیان میں سنوار کی شہادت کی تصدیق کی اور کہا کہ گروپ کے سابق سیاسی رہنما کو اسرائیلی حکومت کی جانب سے غزہ کی پٹی کے خلاف نسل کشی پر مبنی جنگ کے دوران قتل کیا گیا تھا، جو ایک سال سے زائد عرصے سے جاری ہے۔
لبنان میں حماس کے نمائندے اسامہ حمدان نے زور دے کر کہا کہ سنوار کی شہادت مزاحمت کو کمزور کرنے میں ناکام رہی ہے جیسا کہ ایک حالیہ آپریشن سے ظاہر ہوتا ہے، جسے حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈز نے شمالی غزہ کے شہر جبالیہ میں اسرائیلی افواج کے خلاف کیا تھا، اس آپریشن میں مزاحمتی جنگجوؤں کو فورسز کے خلاف گھات لگا کر حملہ کرتے ہوئے دیکھا گیا جس کے نتیجے میں اسرائیلی فوج کی 401 ویں آرمرڈ بریگیڈ کی قیادت کرنے والے ایک کرنل کی موت واقع ہوئی اور بریگیڈ کی سب ڈویژن 52ویں بٹالین کے ڈپٹی کمانڈر اور ایک افسر کو شدید زخمی کردیا گیا، حمدان نے ساحلی پٹی کے لوگوں کے حقوق پر سمجھوتہ کیے بغیر غزہ پر اسرائیلی جارحیت روکنے میں سنوار کی کوششوں کو سراہا، انھوں نے کہا کہ سنوار کی بہادر شخصیت نے انہیں فرنٹ لائن سے قبضے کے خلاف مزاحمت کرنے پر مجبور کیا۔