ایران نے تین ایرانی جوہری تنصیبات پر واشنگٹن کے حالیہ حملے کے جواب میں قطر میں امریکی فوجی اڈے پر ایک طاقتور میزائل حملہ کیا ہے، العدید ایئر بیس پر ایرانی حملے کے بعد قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری کا کہنا ہے کہ قطر ایران کے میزائل حملوں کی شدید مذمت کرتا ہے، انصاری نے کہا ہم اسے قطر کی ریاست کی خودمختاری، اس کی فضائی حدود، بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی سمجھتے ہیں، ہم اس بات کی توثیق کرتے ہیں کہ قطر بین الاقوامی قانون کے مطابق اس ڈھٹائی کی جارحیت کی نوعیت اور پیمانے کے مساوی انداز میں براہ راست جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے جبکہ اُنھوں نے یقین دلایا کہ قطر کے فضائی دفاع نے اس حملے کو کامیابی سے ناکام بنایا اور ایرانی میزائلوں کو روک دیا، ہم اس بات پر بھی زور دیتے ہیں کہ اس طرح کی عسکری کارروائیوں کا تسلسل خطے میں سلامتی اور استحکام کو نقصان پہنچائے گا اور اسے ایسے حالات میں گھسیٹے گا جو بین الاقوامی امن اور سلامتی کیلئے تباہ کن نتائج کا باعث بن سکتے ہیں، ہم تمام فوجی کارروائیوں کو فوری طور پر بند کرنے اور مذاکرات کی میز اور بات چیت کی طرف سنجیدہ واپسی کا مطالبہ کرتے ہیں، اُنھوں نے کہا کہ قطر ان اولین ممالک میں سے ایک ہے جس نے خطے میں اسرائیل کے بڑھتے ہوئے خطرات سے خبردار کیا جبکہ خطے میں کشیدگی کے پیش نظر امریکی فوجی اڈے کو پہلے ہی خالی کردیا گیا تھا اور ایرانی حملے کے نتیجے میں کوئی زخمی یا انسانی جانی نقصان نہیں ہوا، اُدھر سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے پیر کی شام قطر میں امریکہ کے العدید ایئر بیس کو ایک تباہ کن اور طاقتور میزائل سے نشانہ بنایا جس کا نام فتح کا وعدہ رکھا گیا تھا، آئی آر جی سی نے ایک بیان میں کہا کہ یہ اڈہ امریکی فضائیہ کا ہیڈکوارٹر ہے اور مغربی ایشیا کے علاقے میں امریکی دہشت گرد فوج کا سب سے بڑا اسٹریٹجک اثاثہ ہے۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ایران کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ایرانی مسلح افواج وائٹ ہاؤس اور اس کے اتحادیوں کو واضح پیغام دیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اللہ تعالیٰ پر بھروسہ کرتے ہوئے اپنی علاقائی سالمیت اور قومی سلامتی کے تحفظ کیلئے کسی بھی قسم کے حملے کا جواب دینے کی صلاحیت رکھتا ہے، آئی آر جی سی نے کہا کہ ایران پر امریکی جارحیت سے سب پر واضح ہوگیا کہ غاصب اسرائیل کی شیطانی کارروائیاں امریکیوں کی منصوبہ بندی کا عکس العمل ہیں، خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ایران نے یہ بھی کہا ہے کہ اس کا یہ ردعمل اس کے خلیجی ہمسائے کے لئے کسی بھی خطرے کا باعث نہیں بنا، ایرانی قومی سلامتی کونسل کے بیان میں کہا گیا کہ ایران کی جوہری تنصیبات اور مراکز کے خلاف امریکہ کی جارحانہ اور گستاخانہ کارروائی کے جواب میں چند گھنٹے قبل اسلامی جمہوریہ ایران کی طاقتور مسلح افواج نے قطر میں واقع امریکی ایئربیس العدید پر حملہ کیا، ایران نے قطر کے اس دعوے کے متعلق کہ میزائلوں سے کئے گئے حملوں کو ناکام بنادیا گیا ہے کچھ نہیں کہا، دوسری طرف دوحہ انسٹی ٹیوٹ میں کریٹیکل سکیورٹی اسٹڈیز کے اسسٹنٹ پروفیسر محناد سیلوم کا کہنا ہے کہ حملے کی اہمیت ایران اور امریکا کے درمیان تصادم میں اضافہ ہے، اُنھوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے جب ایران نے عراق سے باہر امریکی اڈوں کو نشانہ بنایا ہے، انہوں نے یاد دلایا کہ العدید ایئر بیس جسے پہلے ہی خالی کر دیا گیا تھا، وہاں نہ صرف امریکی بلکہ قطری فوجی بھی موجود ہیں، میرا فوری اندازہ یہ ہے کہ ایران نے پہلے ہی امریکہ اور شاید قطر کو اس حملے کے بارے میں آگاہ کر دیا ہے اور یہ ایک علامتی حملہ لگتا ہے، اُن کا کہنا ہے کہ ایران اِن حملوں کے بعد کہہ سکتا ہے کہ اب مذاکرات کا صحیح موقع ہے۔
منگل, جولائی 1, 2025
رجحان ساز
- جو شخص بھی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کو دھمکی دیتا ہے وہ خدا کا دشمن ہے، شیعہ مرجع کا فتویٰ
- ٹرمپ کی تجارتی جنگ 9 جولائی آخری دن ہوگا امریکی صدر نے محصولات نافذ کرنے کا اعلان کردیا
- جرمن وزیر خارجہ اسرائیل میں تباہ شدہ عمارتیں دیکھ کر غم زدہ تل ابیب کا ساتھ دینے کا فیصلہ کرلیا
- اسرائیلی فوج غزہ میں غیر معمولی بڑی فوجی کارروائی کی تیاری کررہی ہے 5 عسکری بریگیڈز متحرک
- امریکہ نے حملہ کرکے سفارتکاری و مذاکرات سے غداری کی فی الحال مذاکرات نہیں ہوسکتے، ایران
- غاصب اسرائیل نے آذربائیجان کی فضائی حدود کو حملہ آور اور مائیکرو جاسوس ڈرونز کیلئے استعمال کیا؟
- امریکہ نے اسرائیل پر میزائل اور ڈرونز حملے بند کرنے کی درخواست کی تھی، میجر جنرل عبدالرحیم
- ایران کا 408 کلوگرام افزودہ یورینیم محفوظ ہے جو متعدد ایٹمی ہتھیاروں کیلئے کافی ہے، فنانشل ٹائمز