ایرانی کے نائب وزیر خارجہ سعید خطیب زادہ نے کہا کہ تہران اقوام متحدہ میں ایران کی تنصیبات کو نقصان پہنچانے پر امریکہ کے خلاف شکایت درج کرانے کی تیاری کررہا ہے، المیادین ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے سعید خطیب زادہ نے کہا کہ واشنگٹن کو ایران کی ایٹمی تنصیبات کو پہنچائے گئے نقصانات کے ہرجانے کی ادائیگی کرنا چاہیئے، انہوں نے کہا کہ ایران امریکہ کے خلاف اقوام متحدہ میں شکایت درج کرائے گا، خیال رہے اسرائیلی حکومت نے 13 جون کو ایران کے خلاف جارحیت کی شروع کی اور 12 دن تک ایران کے فوجی، جوہری اور رہائشی علاقوں کو نشانہ بنایا جبکہ امریکہ نے اسرائیل کی حمایت میں 22 جون کو ایران کے تین جوہری مراکز نطنز، فردو اور اصفہان پر فوجی حملے کیے، ایرانی فوجی دستوں نے جارحیت کے فوراً بعد زبردست جوابی حملہ کیا، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی ایرو اسپیس فورس نے آپریشن سچا وعدہ 3 کے حصے کے طور پر اسرائیلی حکومت کے خلاف جوابی میزائلوں سے 22 مرتبہ حملے کئے، جس نے مقبوضہ علاقوں کے شہروں کو بھاری نقصان پہنچایا، 24 جون کو نافذ ہونے والی جنگ بندی نے لڑائی کو روک دیا ہے، خطیب زادہ نے کہا کہ یہ امریکہ ہی تھا جس نے جنگ کے خاتمے کے پیغامات بھیجے تھے، نائب وزیر نے یاد دلایا کہ ایرانی قوم نے مزاحمت کے ذریعے غاصب اسرائیلی حکومت پر مجبور کردیا کہ دشمن یکطرفہ طور پر اپنی جارحیت بند کرئے، انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ نے ایران کو مختلف چینلز کے ذریعے پیغامات بھیجے تھے جبکہ تہران نے شرط رکھی تھی کہ جنگ بندی کے بارے میں کسی بھی فیصلے سے پہلے اسرائیل کی جارحانہ کارروائیوں کو روکنا ہوگا، جس پر امریکہ نے عمل کرایا، خطیب زادہ نے بتایا کہ ایران نے اسرائیلی حکومت کے ساتھ کوئی ایسا تحریری معاہدہ نہیں کیا ہے جس میں کوئی ایسی شقیں شامل ہوں، جس میں ایسی کوئی شرط شامل ہو کہ جارحیت کا بھرپور جواب نہیں دیا جائے گا یا ایٹمی پروگرام کیلئے کوئی لچک دکھائی ہو۔
دوسری طرف اسرائیلی حکومت کی جارحیت کا مقابلہ کرتے ہوئے ایران کی مسلح افواج کی بھرپور حمایت میں ایران بھر میں منگل کے روز تہران سمیت مختلف شہروں میں عوامی ریلیاں منعقد کی گئیں، جس میں ہزاروں ایرانیوں شہریوں نے شرکت کی، جن میں مرد، خواتین اور ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شامل ہوئے، وسطی تہران کے انقلاب اسکوائر میں عوام کی بڑی تعداد شریک ہوئی، جو رہبر انقلاب اسلامی سے اپنی عقیدت کا اظہار کیا اور اسرائیلی حملوں کا مقابلہ کرنے اور ملک کی خودمختاری کا دفاع کرنے والے فوجی دستوں کی حمایت کا اظہار کیا، مظاہرین نے اسرائیلی حکومت کی مجرمانہ کارروائیوں کی مذمت کی اور امریکہ کو خونریزی میں شریک قرار دیا، مظاہرین نے مرگ بر امریکہ، مرگ بر اسرائیل اور ایٹمی پروگرام پر کوئی سمجھوتہ قبول نہیں، ہتھیار نہیں ڈالنا، امریکہ کے خلاف لڑو جیسے نعرے لگائے گئے، ایرانی پرچم، رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کی تصویریں اور شہداء کی تصاویر اٹھائے ہوئے ہجوم نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا ہم آخر تک کھڑے ہیں، امریکہ اسرائیل کے تمام جرائم میں شریک ہے، پائیدار امن دنیا کی ضرورت ہے اور سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی، فوج، بسیج فورسز اور پولیس سے اظہار تشکر کیا گیا، عوام نے ان کی استقامت اور بہادری کی تعریف میں نعرے لگائے۔
بدھ, اکتوبر 15, 2025
رجحان ساز
- ہائبرڈ نظام کا نتیجہ پنجاب میں جان لیوا پولیس مقابلوں میں تشویشناک اضافہ ہوا، انسانی حقوق کمیشن
- برادر کُشی ہرگز قبول نہیں پاکستانی مقتدرہ کو سمجھنا ہوگا افغان عوام اور طالبان الگ الگ حقیقتیں ہیں
- پاکستانی فوج میں بعض افراد افغانستان کی سکیورٹی اور ترقی سے خوش نہیں، ذبیح اللہ مجاہد کی ہرزہ سرائی
- غزہ پر جارحیت کے دوسال سائبر حملوں سے 40 فیصد اسرائیلی انٹیلی جنس نظام متاثر یا سست پڑ گئے
- اسرائیل اور پاکستان کی سفارش کے باوجود صدر ٹرمپ نوبل امن پرائز کیوں نہ مل سکا؟ 😎😎
- امریکی صدر کے 20 نکات ردی دان کی نذر ہوگئے، حماس کے 8 نکات جنگ بندی کی بنیاد ہوں گے
- ایس آئی ایف سی کو آئین کیخلاف ادارہ قرار دینے پر ایمل ولی خان نے وزیر اعظم سے معافی مانگ لی!
- اورکزئی میں دہشت گردوں سے جھڑپ، ایک لیفٹیننٹ کرنل اور میجر سمیت 11 فوجی جوان شہید