لبنانی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے جنوبی اور مشرقی علاقوں میں درجنوں مقامات پر فضائی بمباری اور ہوائی حملے کیے ہیں, لبنان کی سرکاری نیوز ایجنسی این این اے کے مطابق جنوبی ضلع نبطیہ میں 80 سے زائد مقامات کو نشانہ بنایا گیا، جبکہ بنت جبیل اور مرجایون کے کئی علاقوں پر بھی حملے کیے گئے اور حرمیل کے ارد گرد کے علاقوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے، لبنان کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق پیر کو اسرائیل کی فضائی بمباری میں ابتک 50 شہریوں کی شہادت اور 300 کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے، پیر کو لبنان پر ہونیوالا حملہ 7 اکتوبر کے بعد اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان شروع ہونے والی جھڑپوں کے بعد کا سب سے مہلک حملہ ہے، لبنان کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے حملوں کے دوران شہریوں اور جنگجوؤں کے درمیان فرق نہیں کیا، رپورٹ میں کہا گیا کہ زخمی یا شہید ہونے والوں میں بچے، خواتین اور طبی عملہ بھی شامل ہے، اطلاعات کے مطابق، شمال مشرق میں وادی بقاع میں واقع قصبے بودائی کے مضافات میں ایک شہادت ہوئی ہے، این این اے نے شہید کی شناخت ایک چرواہے کے طور پر کی اور کہا کہ اس کے خاندان کے دو افراد بھی زخمیوں میں شامل ہیں جنہیں اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
پیر کی صبح کو اسرائیل کے فضائی حملے حزب اللہ کی جانب سے ہفتے اور اتوار کو غاصب اسرائیل کے مختلف شہروں پر تابڑ توڑحملوں کے بعد ہوئے ہیں، جب اتوار کی صبح حزب اللہ نے ایک اسرائیلی فضائی اڈے کو دھماکے سے اڑا دیا جبکہ شہروں پر 150 راکٹ فائر کیے گئے، جن میں سے کچھ اسرائیل کے جنوب میں ان علاقوں تک پہنچے جو 8 اکتوبر 2023 کے بعد لبنان سے کسی بھی حزب اللہ کے راکٹ حملے میں نہیں پہنچے تھے اور ان سے کئی گھروں کو بھی نقصان پہنچا، اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ پیر کے حملے حزب اللہ کے حالیہ حملوں کا جواب تھے، اسرائیل نے کہا کہ اس نے حزب اللہ کے ہزاروں راکٹ لانچرز کو تباہ کر دیا ہے، جبکہ حزب اللہ نے اسرائیلی فوجی حکام کو بزدل اور جھوٹا کہا ہے، دوسری جانب پیر کی صبح ہی حزب اللہ نے اسرائیل کے زیرِ قبضہ شمالی فلسطینی بندرگاہی شہر حیفہ میں رمت ڈیوڈ فضائی اڈے اور رافیل اسلحہ فیکٹری کو نشانہ بنانے والے میزائلوں کی ویڈیو جاری کی ہے۔