پاکستان کے آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) مشکلات کا شکار ہے جس کے رواں مالی سال منافع کی پہلی ششماہی کے دوران 33 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، جس کی بنیادی وجہ اس کے کنوؤں کی بندش، شرح تبادلہ میں اضافہ اور عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتوں میں کمی ہے، 31 دسمبر 2024 کو ختم ہونے والی ششماہی کے مالیاتی نتائج کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی ششماہی (جولائی تا دسمبر) کے دوران مجموعی طور پر بعد از ٹیکس منافع 82 ارب 50 کروڑ روپے رہا، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران 123 ارب 30 کروڑ روپے تھا، جو 33 فیصد کمی کو ظاہر کرتا ہے، او جی ڈی سی ایل کا قبل از ٹیکس منافع گزشتہ سال کے 158 ارب 30 کروڑ روپے کے مقابلے میں رواں سال 155.8 ارب روپے رہا۔ کمپنی نے مالی سال 25 کی پہلی ششماہی میں 206 ارب 40 کروڑ روپے کی مجموعی سیلز آمدنی درج کی، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 235 ارب 40 کروڑ روپے کے مقابلے میں 12.3 فیصد کم ہے۔
کمپنی نے فروخت میں کمی کی بنیادی وجہ خام تیل کی اوسط قیمت میں کمی کو قرار دیا، جس کی وجہ کمزور طلب، تزویراتی جغرافیائی سیاسی مسائل اور بڑی معیشتوں میں سست معاشی سرگرمیاں ہیں، اس کے علاوہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافے سے بھی کمپنی کی فروخت متاثر ہوئی، رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں ٹیکسوں میں اضافے کی وجہ سے منافع متاثر ہوا جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران 35 ارب روپے کے مقابلے میں 73 ارب روپے رہا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ او جی ڈی سی ایل کے مالی اخراجات میں اضافے کی وجہ سے بھی دو کنوؤں کو خشک قرار دیا گیا اور انہیں بند کر دیا گیا ہے، اس طرح رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں کمپنی کی فی حصص آمدنی (ای پی ایس) 33 فیصد کم ہو کر 19 روپے 17 پیسے رہ گئی، جو گزشتہ سال 28 روپے 67 پیسے تھی۔
اس کے باوجود بورڈ نے جون 2025 کو ختم ہونے والے سال کے لئے 4 روپے 5 پیسے فی حصص (40.5 فیصد) کے دوسرے عبوری نقد منافع کی منظوری دی، جو مالی سال کے دوران پہلے ہی اعلان اور ادا کیے جانے والے 3 روپے فی حصص (30 فیصد) کے علاوہ ہے، اس طرح مجموعی ای پی ایس گزشتہ سال کے اسی عرصے کے 4 روپے 10 پیسے کے مقابلے میں اب تک 7 روپے 5 پیسے تک پہنچ گیا ہے، ایک بیان میں کمپنی نے کہا کہ اس نے اپنی تاریخ میں اب تک کے سب سے زیادہ سہ ماہی عبوری نقد منافع 4 روپے 5 پیسے فی حصص کا اعلان کیا ہے، اس نے 62 فیصد کا مجموعی منافع مارجن اور 40 فیصد کا خالص منافع مارجن برقرار رکھا، جو اس کی آپریشنل کارکردگی اور لاگت کے انتظام کی تصدیق کرتا ہے، بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ او جی ڈی سی ایل کی تینوں مصنوعات خام تیل، قدرتی گیس اور ایل پی جی کی پیداوار میں گزشتہ سال کے مقابلے میں کمی واقع ہوئی، تاہم او جی ڈی سی ایل نے ملک کی خام تیل کی مجموعی پیداوار میں تقریباً 48 فیصد، قدرتی گیس کی پیداوار میں 28 فیصد اور ایل پی جی کی پیداوار میں 34 فیصد حصہ ڈالا ہے، اس مدت کے دوران کمپنی کی اوسط یومیہ خالص قابل فروخت پیداوار مضبوط رہی، خام تیل کی پیداوار گزشتہ سال کے 32 ہزار 984 بیرل کے مقابلے میں 31 ہزار 477 بیرل یومیہ رہی اور قدرتی گیس کی پیداوار گزشتہ سال کے 716 ایم ایم سی ایف ڈی کے مقابلے میں کم ہوکر 672 ملین مکعب فٹ یومیہ رہ گئی، مزید برآں 31 دسمبر 2024 تک ایل پی جی کی پیداوار اوسطا 629 ٹن یومیہ تھی، جب کہ گزشتہ سال اسی عرصے کے دوران 724 ٹن ایل پی جی کی پیداوار ہوئی تھی۔
جمعرات, مارچ 27, 2025
رجحان ساز
- بلوچستان میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کی خواتین رہنماؤں کی گرفتاری کے خلاف احتجاج و ریلیاں نکالی گئیں
- پاکستان کبھی بھی سافٹ اسٹیٹ نہیں رہا جس سے دہشت گردی کا خاتمہ ہو، وہی پالیسی اپنانی چاہیے
- نیو جیو پولیٹیکل آرڈر کا نفاذ کی کوششیں کامیاب ہوسکتی ہیں، امریکہ اور چین کو ایک پیج پر آسکتے ہیں؟
- ترک صدر رجب طیب اردوان کی کمزور ترین سیاسی پوزیشن کیساتھ اپوزیشن کو نہیں کچل سکیں گے
- کراچی میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے جلوس پر سندھ پولیس کا تشدد، سمی دین بلوچ سمیت 6 کارکن گرفتار
- یوکرین نے طے شدہ جزوی جنگ بندی کی خلاف ورزی ہے، ماسکو جوابی کارروائی کے لئے آزاد ہے
- بلوچ یکجہتی کمیٹی کی اپیل پر بلوچستان کے متعدد اضلاع میں پہیہ جام ہڑتال، کراچی کوئٹہ ٹریفک معطل
- بلوچستان میں بدامنی: ضلع نوشکی میں چار پولیس اہلکار اور قلات میں صادق آباد کے چار مزدور ہلاک