عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بِٹ کوائن مائننگ اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس شعبے کو بجلی فراہم کرنے کے پاکستان کی وفاقی حکومت کے فیصلے پر اظہار تشویش کیا ہے، رپورٹ کے مطابق ذرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف کو اعتماد میں نہ لینے اور بجلی ٹیرف پر حکومت سے وضاحت طلب کرلی ہے، ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا کہ قرض پروگرام میں رہتے تمام اقدامات مشاورت سے کیے جائیں، ذرائع نے کہا کہ بِٹ کوائن مائننگ اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس کیلئے بجلی ٹیرف پر بھی وضاحت طلب کی ہے، آئی ایم ایف وفد سے بِٹ کوائن مائننگ کو بجلی فراہم کرنے پر ورچوئلی بات چیت ہوگی، ذرائع کے مطابق کرپٹو کرنسی کا اسٹیٹس تاحال لیگل نہ ہونے پر بجلی مختص کرنے پر وضاحت مانگی، میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی وزیرخزانہ محمد اورنگزیب اور ترجمان وزارت خزانہ حکومتی مؤقف دینے سے گریزاں ہیں، معاشی ٹیم کو بجٹ پر مذاکرات کے دوران آئی ایم ایف کے سخت سوالوں کا سامنا ہے، بجلی فراہمی کے اقدام پر آئی ایم ایف کی جانب سے مزید سخت بات چیت کا خدشہ ہے، دوسری طرف ایف بی آر پاکستان کو مئی میں 206 ارب روپے کے ٹیکس شارٹ فال کا سامنا ہے، جس سے سالانہ ہدف حاصل کرنا چیلنج کی صورت اختیار کر گیا ہے جبکہ شہباز، زردای حکومت اپنی اقتصادی پالیسیز کی کامیابی کا ڈنکا پینٹ رہی ہے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کیلئے مالی سال 25-2024 کے اختتامی مہینے میں ریونیو اہداف کا حصول ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے کیونکہ مئی 2025 میں ٹیکس وصولیوں میں 206 ارب روپے کا نمایاں شارٹ فال سامنے آیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مئی میں ایف بی آر کا 1110 ارب روپے کا ہدف تھا مگر صرف 904 ارب روپے ہی وصول کیے جاسکے ہیں، جولائی 2024 سے مئی 2025 تک کے دوران محصولات میں مجموعی طور پر 1,027 ارب روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے، اس عرصے میں ایف بی آر نے 11,240 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں صرف 10,213 ارب روپے ہی وصول کیے، اس طرح ٹیکس خسارہ، جو جولائی تا مارچ کے دوران 703 ارب روپے تھا، مئی کے اختتام پر بڑھ کر 1,027 ارب روپے تک پہنچ چکا ہے، یہ صورت حال ایف بی آر اور وزارت خزانہ دونوں کیلئے باعث تشویش بن چکی ہے۔ ذرائع کے مطابق محصولات میں مسلسل کمی کے پیش نظر حکومت نے ایف بی آر کا سالانہ ٹیکس ہدف 12,913 ارب روپے سے کم کرکے 12,334 ارب روپے مقرر کیا، تاہم اس کے باوجود جون 2025 کیلئے مقررہ 2,121 ارب روپے کی وصولی ایک مشکل ہدف تصور کی جا رہی ہے، ٹیکس حکام کا کہنا ہے کہ جون میں ہدف کے حصول کے لیے تمام ممکنہ ذرائع بروئے کار لائے جا رہے ہیں، تاہم ادارے کو شدید دباؤ کا سامنا ہے۔ حکام نے عندیہ دیا ہے کہ موجودہ مالی سال کے آخر تک محصولات کا ہدف حاصل کرنے کیلئے غیر معمولی اقدامات کیے جائیں گے۔
منگل, نومبر 18, 2025
رجحان ساز
- پاکستان کے درآمدی بل میں اضافہ چار ماہ کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 20 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا
- سندھ میں دینگی بے قابو انتظامی سطح پر ہنگامی اعلانات ستمبر میں محکمہ موسمیات کا ڈینگی الرٹ جاری
- انٹرپول نے تحریک انصاف کے رہنما مونس الہی حوالگی کی درخواست مسترد شواہد کی کمی وجہ بتادی !
- امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو رام کرنے کیلئے پاکستانی حکومت قومی خزانے سے بھاری قیمت ادا کی ہے
- پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد کی عدالت میں کار بم دھماکہ 12 افراد جاں بحق 27 زخمی ہوئے
- ہندوستانی دارالحکومت کے ریڈ زون میں لال قلعہ کے قریب دھماکہ نئی دہلی اور ممبئی میں ہائی الرٹ
- علاقائی تبدیلیوں کے تناظر میں ایرانی اسپیکر کا دورۂ پاکستان کیا باہمی معاہدوں پر عمل درآمد کیا جائیگا
- غزہ میں فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف موقف نے ممدانی کی کامیابی میں کلیدی کردار ادا کیا !

