پیر کے روز اس بات کی تصدیق کی گئی کہ کیتھولک چرچ کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس کو ایک پیچیدہ طبی صورتحال کا سامنا ہے اور وہ فی الحال روم کے جیمیلی ہسپتال میں زیر علاج ہیں، ویٹیکن نے ایک مختصر بیان میں کہا کہ حالیہ دنوں اور آج کے ٹیسٹوں کے نتائج سے سانس کی نالی میں پولی مائکروبیل انفیکشن کا انکشاف ہوا ہے، ویٹیکن کے مطابق انہیں جس پیچیدہ بیماری کا سامنا ہے، اس کے علاج کے لئے اسپتال میں رہنے کی ضرورت کو سمجھتے ہوئے وہاں منتقل کیا گیا ہے، 88 سالہ پوپ فرانسس اپنی بیماری کی وجہ سے پہلے ہی کئی مصروفیات منسوخ کر چکے ہیں، اس سے قبل پوپ 2023 میں نمونیا کی وجہ سے کئی دنوں تک ہسپتال میں زیر علاج رہے۔ویٹی کن کے ترجمان میٹیو برونی نے پوپ فرانسس کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں کہا کہ پوپ فرانسس بیماری کے دوران لوگوں کی محبت، دعاؤں اور قربت کا شکریہ ادا کیا اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ سب لوگ میرے ساتھ ہیں، اطالوی نشریاتی ادارے میڈیا سیٹ نے اطلاع دی ہے کہ اتوار کو ان کی حالت مستحکم بتائی گئی تھی اور انہوں نے غزہ میں کیتھولک کمیونٹی کے ارکان سے فون پر بات کی ہے، واضح رہے کہ پوپ فرانسس نے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی کو انسانیت کا امتحان قرار دیا تھا، پوپ فرانسس نے غزہ میں اسرائیلی حملوں کے دوران معصوم بچوں کی ہلاکت پر گہرے افسوس اور مذمت کا اظہار کیا، انہوں نے ان حملوں کو ظلم قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ جنگ نہیں بلکہ ظلم ہے۔
دسمبر 2024 میں پوپ فرانسس نے غزہ میں اسرائیلی حملوں کی مذمت کی اور جنگ بندی کا مطالبہ کیا جبکہ فلسطینیوں کے قتل عام پر افسوس کا اظہار کیا تھا، جنوری 2025 میں پوپ فرانسس نے غزہ کی صورتحال کو عالمی برادری کے لئے شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہسپتالوں اور توانائی کے نظام کو تباہ کرکے لوگوں کو موت کے گھاٹ اتار دینا ناقابل قبول ہے، ان بیانات کے جواب میں اسرائیلی وزارت خارجہ نے پوپ فرانسس کے ریمارکس کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ اسرائیل کی دہشت گردی کے خلاف جنگ کے حقیقی تناظر سے لاعلم ہیں، ان بیانات کے بعد اسرائیلی حکومت نے ویٹی کن کے سفیر کو بھی طلب کرکے پوپ کے بیانات پر احتجاج کیا تھا، اس سے قبل پوپ فرانسس نے نومبر 2024 میں غزہ میں اسرائیلی حملوں کے دوران ممکنہ نسل کشی کی آزادانہ تحقیقات کا بھی مطالبہ کیا تھا، ان بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ پوپ فرانسس نے غزہ میں جاری تشدد اور معصوم جانوں کے ضیاع پر مسلسل تشویش کا اظہار کیا ہے اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس مسئلے کے حل کے لئے اقدامات کرے۔
جمعرات, مارچ 27, 2025
رجحان ساز
- بلوچستان میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کی خواتین رہنماؤں کی گرفتاری کے خلاف احتجاج و ریلیاں نکالی گئیں
- پاکستان کبھی بھی سافٹ اسٹیٹ نہیں رہا جس سے دہشت گردی کا خاتمہ ہو، وہی پالیسی اپنانی چاہیے
- نیو جیو پولیٹیکل آرڈر کا نفاذ کی کوششیں کامیاب ہوسکتی ہیں، امریکہ اور چین کو ایک پیج پر آسکتے ہیں؟
- ترک صدر رجب طیب اردوان کی کمزور ترین سیاسی پوزیشن کیساتھ اپوزیشن کو نہیں کچل سکیں گے
- کراچی میں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے جلوس پر سندھ پولیس کا تشدد، سمی دین بلوچ سمیت 6 کارکن گرفتار
- یوکرین نے طے شدہ جزوی جنگ بندی کی خلاف ورزی ہے، ماسکو جوابی کارروائی کے لئے آزاد ہے
- بلوچ یکجہتی کمیٹی کی اپیل پر بلوچستان کے متعدد اضلاع میں پہیہ جام ہڑتال، کراچی کوئٹہ ٹریفک معطل
- بلوچستان میں بدامنی: ضلع نوشکی میں چار پولیس اہلکار اور قلات میں صادق آباد کے چار مزدور ہلاک