خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں بادل پھٹنے کے باعث پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال نے تباہی مچادی، ڈی سی بونیر نے آبی ریلوں میں بہہ کر 78 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی جبکہ صوبے میں مجموعی اموات167 تک جاپہنچی ہیں، جبکہ صوبائی حکومت نے کل سوگ منانے کا اعلان کردیا ہے، ڈپٹی کمشنر بونیر کاشف قیوم کے مطابق بادل پھٹنے کے نتیجے میں آنے والے سیلاب میں بہہ کر 78 افراد جاں بحق ہوگئے، پہاڑی علاقوں میں زیادہ نقصان ہوا ہے، پانی کی سطح کم ہورہی ہے، اموات کی تعداد بڑھنے کا خدشہ ہے، بونیر میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے، خیبرپختونخوا بادل پھٹنے کے باعث شدید بارش اور سیلاب کی تباہ کاریوں کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق جاں بحق ہونے والوں کی تعداد مجموعی تعداد 167 ہوگئی ہے، ابتدائی رپورٹ کے مطابق مختلف حادثات میں اب تک 167 افراد جاں بحق اور 25 زخمی ہوئے جبکہ سیلاب سے 45 گھر مکمل طور پر تباہ ہوگئے، قبل ازیں ترجمان نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے مطابق خیبرپختونخوا میں گزشتہ 24 گھنٹے میں بارشوں، سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور آسمانی بجلی گرنے سے 150 اموات ہوئی ہیں، جن میں 128 مرد، 9 خواتین اور 13 بچے شامل ہیں، شدید بارشوں سے گلگت میں 5، آزاد کشمیر میں 9 افراد جاں بحق ہیں، ترجمان این ڈی ایم اے نے بتایا خیبر پختونخوا میں بارشوں کے سبب حادثات میں 18 افراد زخمی ہوئے ہیں، پی ڈی ایم اے نے بارشوں اور فلش فلڈ سے مختلف اضلاع میں نقصانات کی ابتدائی رپورٹ جاری کردی گئی ہے، پی ڈی ایم اے کے مطابق صوبے میں مختلف حادثات میں اب تک 146 افراد جاں بحق اور 15 زخمی ہوے، جاں بحق افراد میں 126 مرد،8 خواتین اور 12 بچے شامل ہیں جبکہ زخمیوں میں 12 مرد، 2 خواتین اور ایک بچہ شامل ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق حادثات کے نتیجے میں 35 گھروں کو نقصان پہنچا، 7 گھر مکمل تباہ ہوگئے جبکہ 28 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا، پی ڈی ایم اے کے مطابق حادثات باجوڑ، بٹگرام، تورغر، مانسہرہ، سوات، بونیر اور شانگلہ کے اضلاع میں پیش آئے، سب سے زیادہ نقصان ضلع باجوڑ اور بٹگرام میں ہوا جہاں ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہیں، پی ڈی ایم اے کے مطابق شدید بارشوں کا موجودہ سلسلہ 21 اگست تک وقفے وقفے سے جاری رہنے کا امکان ہے، مقامی اطلاعات کے مطابق بٹگرام اور مانسہرہ کے سرحدی گاؤں نیل بند میں بادل پھٹنے کا واقعہ جمعرات کی رات تقریباً 3 بجے پیش آیا، جس کے نتیجے میں 3 سے 4 گھر بہہ گئے، ڈپٹی کمشنر اشتیاق احمد کے مطابق بادل پھٹنے سے مجموعی طور پر 21 افراد جاں بحق ہوئے، کلاوڈ برسٹ کا واقعہ ضلع مانسہرہ اور بٹگرام کے سرحدی علاقے ڈھیری حلیم میں پیش آیا، بہہ جانے والی 11 لاشیں نندی ہار خوڑ کے راستے بٹگرام کے شملائی علاقے میں برآمد ہوئیں جبکہ 10 لاپتہ افراد کی تلاش کیلئے آپریشن جاری ہے، ریسکیو 1122 بٹگرام کے ترجمان کے مطابق ریسکیو حکام کو اطلاع ملی کہ گزشتہ رات یونین کونسل شملائی بٹگرام کے بالائی علاقوں میں بادل پھٹنے اور اچانک سیلاب کے باعث متاثرہ صورتحال پیدا ہوئی، متاثرہ دیہات میں وہ علاقے بھی شامل ہیں جو نیل بند، سارم اور ملکال گلی کے قریب واقع ہیں، جو بٹگرام اور مانسہرہ اضلاع کی سرحدی حدود میں آتے ہیں، ترجمان نے بتایا کہ مقامی افراد اور ریسکیو 1122 کی ڈیزاسٹر ٹیمیں موقع پر موجود ہیں،ریسکیو 1122 بٹگرام ڈیزاسٹر ٹیم اور مقامی لوگ سرچ اور ریسکیو آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں، ریسکیو 1122 بٹگرام کا سرچ اور ریسکیو آپریشن جاری ہے، تاہم وقفے وقفے سے بارش اور موبائل نیٹ ورک کی تقریباً مکمل بندش کے باعث مواصلاتی رابطے شدید متاثر ہیں، جس سے امدادی سرگرمیوں میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔
بدھ, اکتوبر 15, 2025
رجحان ساز
- ہائبرڈ نظام کا نتیجہ پنجاب میں جان لیوا پولیس مقابلوں میں تشویشناک اضافہ ہوا، انسانی حقوق کمیشن
- برادر کُشی ہرگز قبول نہیں پاکستانی مقتدرہ کو سمجھنا ہوگا افغان عوام اور طالبان الگ الگ حقیقتیں ہیں
- پاکستانی فوج میں بعض افراد افغانستان کی سکیورٹی اور ترقی سے خوش نہیں، ذبیح اللہ مجاہد کی ہرزہ سرائی
- غزہ پر جارحیت کے دوسال سائبر حملوں سے 40 فیصد اسرائیلی انٹیلی جنس نظام متاثر یا سست پڑ گئے
- اسرائیل اور پاکستان کی سفارش کے باوجود صدر ٹرمپ نوبل امن پرائز کیوں نہ مل سکا؟ 😎😎
- امریکی صدر کے 20 نکات ردی دان کی نذر ہوگئے، حماس کے 8 نکات جنگ بندی کی بنیاد ہوں گے
- ایس آئی ایف سی کو آئین کیخلاف ادارہ قرار دینے پر ایمل ولی خان نے وزیر اعظم سے معافی مانگ لی!
- اورکزئی میں دہشت گردوں سے جھڑپ، ایک لیفٹیننٹ کرنل اور میجر سمیت 11 فوجی جوان شہید