تحریر: محمد رضا سید
کس طرح یقین کیا جائے کہ جو شخص امریکی عوام کی خیرخواہی کا دم بھر کر مسند اقتدار پر براجماں ہوا وہ بدمست ہاتھی کی طرح یمن پر حملہ آور ہوجائے گا، امریکہ نے یمن پر حملہ تو کردیا مگر اُسے جلد ہی تنہائی کا احساس ہوگیا تو امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف سے رابطہ کرکے یمن کے خلاف فوجی طاقت کے استعمال کے واشنگٹن کے مذموم منصوبے سے آگاہ کیا مگر روس نے احتیاط سے کام لیا ہے، روس کی وزارت خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ لاوروف نے اس کے جواب میں تمام فریقین کو فوری طور پر طاقت کا استعمال بند کرنے کی ضرورت پر زور دیا، روس کی وزارت خارجہ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا یمن میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران یمن نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے دو میزائلوں سے امریکی بحریہ کے کیریئر کو نشانہ بنایا ہے اور یمن کی جانب سے ان حملوں کو واشنگٹن کی طرف سے ہفتے کے آخر میں شروع کی گئی مہلک بمباری کی مہم کا بدلہ قرار دیا ہے، یمن نے اتوار کو کہا کہ اس نے طیارہ بردار بحری جہاز یو ایس ایس ہیری ٹرومین اور اس کے ساتھ آنے والے جنگی جہازوں پر تقریباً 18 بیلسٹک میزائل اور ڈرون داغے ہیں جبکہ پیر کو یمنی فوج کے ترجمان نے کہا کہ اس اتوار کو کئے گئے حملے کے بعد پیر کو بھی امریکی جنگی جہازوں کو میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے جبکہ پینٹاگون نے پیر کو کئے گئے حملے پر تبصرہ نہیں کیا، دوسری طرف یمنی عوام نے امریکہ کے وحشیانہ حملوں کے خلاف بڑے پیمانے پر ملک گیر ریلیاں نکالی ہیں، جس میں انہوں نے امریکی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے دفاعی کارروائیوں کی حمایت کی ہے جبکہ یمن کی مزاحمتی تحریک انصاراللہ کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی غنڈہ گردی کا مقابلہ کرنے کا عزم کیا، یمن میں پیر کے دن دسیوں لاکھ افراد سڑکوں پر نکل آئے اور امریکی جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے اپنے عزم کا اظہار کیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز یمن کے مختلف صوبوں پر مہلک بمباری کا حکم دیا تھا، جس کا مقصد یمن کی عوامی حمایت کی حامل سیاسی قیادت کو ختم کرنا اور خطے کے بحری راستوں میں خلل ڈالنے کی یمنی صلاحیت کو ختم کرنا ہے تاکہ اسرائیل جانے والی فوجی اور دیگر تجارتی رسد کو بلا تعطل برقرار رکھا جاسکے، دوسری طرف مزاحمتی تحریک انصار اللہ کے قائد عبدالمالک الحوثی کی جانب سے حملوں کی مذمت اور امریکی بحری افواج کے خلاف براہ راست فوجی کارروائی کرنے کا اعلان کیا ہے، امریکا نے مبینہ طور پر یمن کے بندرگاہی شہر حدیدہ کو نشانہ بنانے کے لئے پیر کو بھی مہلک فضائی حملے جاری رکھے، یمن کی وزارت صحت کے مطابق رات بھر امریکی حملوں کے پہلے دور میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 53 افراد شہید اور تقریباً 100 زخمی ہوئے، اتوار کے روز اپنی تقریر میں انصار اللہ کے قائد الحوثی نے یمنی عوام پر زور دیا کہ وہ امریکی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے متحرک ہو جائیں اور کہا کہ امریکی حملے یمن کو فلسطینیوں کی حمایت سے باز نہیں رکھ سکتے، ہم امریکی دباؤ کا بھرپور مقابلہ کریں گے، یمن کی فوج نے اعلان کیا ہے کہ امریکی طیارہ بردار بحری جہاز اور دیگر جنگی جہاز اُس وقت تک ہمارا ہدف رہیں گے جب تک وہ جارحیت سے باز نہیں آجاتا نیز امریکی تجارتی بحری جہاز بھی اُن ملکوں میں شامل رہیں گے جو یمن کے سمندروں کو استعمال نہیں کرسکتے۔
ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز نے دعویٰ کیا کہ حملوں میں یمن کے متعدد سیاسی رہنماؤں کو نشانہ بنایا ہے، اطلاعات کے مطابق ان اہداف میں مغربی ساحلی علاقے الحدیدہ میں واقع ایک کاٹن جننگ پلانٹ اور ایک سال قبل یمنی فورسز کی جانب سے قبضے میں لیا گیا ایک اسرائیلی رورو جہاز شامل تھا، یمن نے فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے عملی اقدام پر مبنی مہم کے دوران اسرائیل اور اُسے ہتھیار اور دیگر تجارتی رسد لے جانے والے بحری جہازوں پر متعدد حملے کیے تھے، جس کے جواب میں امریکہ، برطانیہ اور اسرائیل نے متعدد بار یمن کے شہری علاقوں پر حملے کئے لیکن اِن مہلک حملوں کے باوجود یمن کی جانب سے بحری جہازوں پر حملوں حملے جاری رہے، رواں سال کے اوائل میں اسرائیل اور فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے درمیان غزہ میں جنگ بندی کے بعد یمن نے اپنی فوجی مہم روک دی تھی مگر جب اسرائیل نے غزہ کیلئے انسانی امداد کے راستوں کو مسدود کیا تو یمن نے ایک بار پھر فلسطینیوں کی حمایت میں اپنے سمندری راستوں کو اسرائیل، مغربی اتحادیوں اور ترکی کیلئے خطرناک بنانے کا اعلان کیا تھا، یمن کے نیوز چینل المسیرہ ٹی وی نے اطلاع دی ہے کہ امریکی طیاروں نے الحدیدہ اور الجوف پر حملہ کیا ہے، یمن نے بین الاقوامی بحری جہازوں پر سینکڑوں حملے شروع کیے ہیں، جس سے بحری تجارتی راستوں کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں، اقوام متحدہ نے اتوار کو امریکی فوج اور یمن سے تمام فوجی سرگرمیاں بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاہم ٹرمپ ایک بدمست اور بازاری شخص کی مانند کسی قاعدہ قانون سے ماورا ہوکر دنیا کو خطرات سے دوچار کررہے ہیں، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیریس کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے کہا کہ عالمی ادارہ امریکہ کی طرف سے یمن پر راتوں رات متعدد حملوں کے آغاز کو تشویش کے ساتھ نوٹ کرتا ہے، جس کے نتیجے میں شہری نظام بھی متاثر ہوا۔
امریکہ نے ایران سے کہا ہے کہ وہ یمن کی پشت پناہی سے باز آجائے، امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بیان میں کہا کہ ایران یمن کی پشت پناہی کرتا رہا تو اسکا بھی احتساب کیا جائے گا یعنی ٹرمپ تجارتی جنگ میں ناکامی کے بعد امریکی عوام کی خیرخواہی کے راستے سے ہٹ چکے ہیں اور جنگ و جدال کے ذریعے دنیا پر امریکہ کے ظالمانہ اقتدار قائم رکھنا چاہتے ہیں مگر یہ راستہ امریکہ اور امریکی عوام کیلئے پُرخطر ثابت ہوگا، چین اور روس نے یمن پر امریکی حملے کی حمایت سے گریز کیا ہے جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ امریکہ یمن کے خلاف جارحیت پر عالمی حمایت حاصل نہیں کرسکے گا، ٹرمپ کا یمن پر حملے کا مذموم منصوبہ بیک فائر ہوگا جبکہ ایران کبھی یممن کی حمایت سے دسبردار نہیں ہوگا، عرب لیگ کے رکن ممالک کے دارالحکومتوں میں یمن پر امریکہ کے حملوں کو پسند نہیں کیا جارہا ہے اور واشنگٹن کو عرب دارالحکومتوں سے نیک خواہشات کے پیغامات نہیں ملے ہیں یہ کافی تشویش ناک بات ہے کیونکہ ٹرمپ نے امریکی ریاست کو اسرائیل کی جنگ لڑنے پر لگاکر مشرق وسطیٰ میں اپنے حامی کو کھونے جارہا ہے، عرب نوجوانوں میں امریکہ کے خلاف نفرت میں اس قدر اضافہ ہوگیا ہے کہ طاقتور عرب حکمران بھی چاہیں تو یمن کے خلاف امریکی کی مدد کھل کر نہیں کرسکتے۔
With every new follow-up
Subscribe to our free e-newsletter
جمعہ, اپریل 11, 2025
رجحان ساز
- ٹرمپ نے چین کے خلاف تجارتی جنگ تیز کردی، ٹیرف کی مجموعی شرح 145 فیصد تک بڑھا دی
- ایران نے ایٹمی پروگرام کی کامیابیوں سے دنیا آگاہ جوہری ہتھیار بنانے کیلئے یورینیم افزودہ کرلیا ہے
- امریکہ نے ممبئی حملوں کے مشتبہ ملزم پاکستانی نژاد شہری تہور حسین رانا کو بھارت کے حوالے کردیا
- جنگ اور بلواسطہ مذاکرات دونوں کی تیاریاں عروج پر پہنچ گئیں، حملہ ہوا تو ایٹمی ہتھیار بنالیں گے
- قوم کو ماموں بنادیا گیا بجلی کے بنیادی ٹیرف میں کوئی کمی نہیں کی گئی، وفاقی حکومت نے اعتراف کرلیا
- ماہ رنگ بلوچ سمیت بلوچ خواتین کی رہائی کیلئے دھرنا عید کے تیسرے روز بھی جاری رہا انٹرنیٹ بند
- ہنگری نے اسرائیلی وزیر اعظم کیخلاف عالمی فوجداری عدالت کے وارنٹ پر عملدآمد سے انکار کردیا
- جوہری معاہدہ کیلئے تیار ہیں دھمکیاں نہیں چلیں گی امریکہ سے بلواسطہ مذاکرات ہوسکتے ہیں،عراقچی
ٹرمپ کا یمن پر حملے کا مذموم منصوبہ بیک فائر ہوگا، روس نے امریکی حملوں کی حمایت سے انکار کردیا
واشنگٹن کو عرب دارالحکومتوں سے نیک خواہشات کے پیغامات نہیں ملے ہیں یہ کافی تشویش ناک بات ہے کیونکہ ٹرمپ نے امریکی ریاست کو اسرائیل کی جنگ لڑنے پر لگاکر مشرق وسطیٰ میں اپنے حامی کو کھونے جارہا ہے
1 تبصرہ
Pingback: Yemen Supports Palestinians Amid Gaza Ceasefire Deal