برطانیہ میں وزیر انصاف نے کہا ہے کہ جنسی جرائم کے مجرموں کے رضاکارانہ طور پر کیمیکل کیسٹریشن کرنے کے منصوبے کو انگلینڈ کی 20 جیلوں تک توسیع دی جائے گی، جس کے بعد جنسی جنونیوں کی سیکس کی خواہش کم ہوجائے گی، وزیر انصاف شبانہ محمود کا کہنا تھا کہ وہ اس عمل کو جنوب مغربی انگلینڈ میں مزید دو علاقوں تک توسیع دیں گی کیونکہ سزا کے آزادانہ جائزے میں اسے جاری رکھنے کی سفارش کی گئی تھی، شبانہ محمود جنسی مجرموں کیلئے رضاکارانہ طور پر کیمیائی کیسٹریشن کے ملک بھر میں عمل در آمد پر بھی غور کررہی ہیں اور اسے لازمی قرار دیا جا سکتا ہے۔ اس فیصلے کیلئے کوئی ٹائم لائن مقرر نہیں کی گئی ہے، فرانزک سائیکیٹری پروفیسر ڈان گربن کا کہنا ہے کہ انھیں نہیں لگتا کہ حکومت اس علاج کو لازمی قرار دے گی کیونکہ کسی کا جبراً ٹریٹمنٹ کروانا غیر اخلاقی ہوگا اور مجھے معلوم ہے کہ زیادہ تر ڈاکٹر اس کے خلاف مزاحمت کریں گے، کیمیائی کیسٹریشن دواؤں اور نفسیاتی عوامل کے ساتھ کیا جاتا ہے، یہ ٹریٹمنٹ ایسے جنسی جنونیوں کو دیا جاتا ہے جو جنسی تعلقات کے بارے میں جبری اور جارحانہ خیالات رکھتے ہیں یا ان کی پریشان کن جنسی مصروفیات ہوتی ہیں، یہ طریقہ کچھ یورپی ممالک میں استعمال کیا گیا ہے۔ جرمنی اور ڈنمارک میں، کیمیائی دباؤ کا استعمال صرف رضاکارانہ بنیاد پر کیا گیا جبکہ پولینڈ نے کچھ جنسی مجرموں کے لیے لازمی کیمیائی رکاوٹ کا طریقہ متعارف کروایا، برطانیہ اور ویلز میں تعارفی منصوبے کو جاری رکھنے کی تجویز سابق لارڈ چانسلر ڈیوڈ گؤک کی انڈیپینڈنٹ پینشن ریویو کی جانب سے پیش کی جانے والی 48 سفارشات میں سے ایک تھی، جس کا مقصد جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدیوں کے بحران کی وجوہات کا جائزہ لینا اور حراستی سزاؤں کے متبادل سزاؤں پر غور کرنا تھا۔
شبانہ محمود نے ہاؤس آف کامنز کو بتایا کہ وہ اس معاملے میں پیش رفت کرکے پائلٹ پروگرام کو وسعت دے کر ایسے شواہد جمع کریں گی کہ ہم اپنے پاس موجود ہر وہ طریقہ استعمال کر رہے ہیں جو جرائم کے دہرائے جانے کے امکان کو کم کرسکتا ہے، حکومت نے اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے کہ کون سے علاقے یا جیلیں وسیع تر پائلٹ اسکیم کا حصہ ہوں گی، انھوں نے مزید کہا کہ یہ ضروری ہے کہ اس نقطۂ نظر کو نفسیاتی مداخلت کے ساتھ لیا جائے جو جرائم کی دیگر وجوہات کو بھی دیکھے جن میں طاقت اور کنٹرول کرنا بھی شامل ہیں کچھ لوگوں کیلئے جرائم کی وجہ طاقت ہے لیکن ہمارے خیال میں کچھ مجرموں کیلئے کیمیائی دباؤ اور نفسیاتی مداخلت کا امتزاج بڑے اور مثبت اثرات مرتب کر سکتا ہے، گؤک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مارچ 2025 کے آخر تک فوری طور پر حراست میں سزا کاٹنے والے بالغوں میں سے 21 فیصد بالغ افراد جنسی مجرم تھے، ان کا کہنا تھا کہ یہ ہر جنسی مجرم کیلئے سزا نہیں ہے، یہ ایک ایسی چیز ہے جسے ہم سزا کے بجائے دوبارہ جرم کے خطرے کو کم کرنے کیلئے ایک علاج کے طور پر دیکھیں گے، پروفیسر گربن کا کہنا ہے کہ ہارمونل ادویات کے بہت سنگین ضمنی اثرات ہوتے ہیں اور کسی کو ان ادویات پر رضامند ہونے کیلئے اپنی جنسی خواہشات کو قابو میں رکھنا ہوگا، تاہم انھوں نے کہا کہ آپ اسے پیرول لائسنس کی شرط بنا سکتے ہیں، جیسے کیلیفورنیا میں دوسری بار جنسی جرم کرنے والوں کے لئے لازمی ہے جہاں متاثرہ فرد کی عمر 13 سال سے کم ہو۔
سزائے موت اور عمر قید جیسی سزاؤں کے متبادل کے طور پر 1944 میں پہلی بار کیمیکل کیسٹریشن کی سزا متعارف کرائی گئی تھی جو بعد میں دنیا کے کئی ممالک میں رائج ہو گئی۔ یہ سزا عادی مجرمان کے لیے تجویز کی گئی تھی، اس وقت امریکہ کی چند ریاستوں کے علاوہ کیمیکل کیسٹریشن کی سزا انڈونیشیا، پولینڈ اور روس سمیت دیگر کچھ ممالک میں بھی رائج ہے، کیمیکل کیسٹریشن دو ادویات کے ذریعے فراہم کی جاتی ہے۔ یہ سلیکٹو سیروٹونن ری اپٹیک انہیبیٹرز (ایس ایس آر آئی) جارحانہ جنسی خیالات کو محدود کرتے ہیں جبکہ اینٹی اینڈروجن ٹیسٹوسٹیرون کی پیداوار کو کم کرتے ہیں اور لیبیڈو کو محدود کرتے ہیں، یہ دوا نفسیاتی مدد کے ساتھ لی جاتی ہیں جو جنسی حملوں کی دیگر وجوہات جیسے طاقت اور کنٹرول کی خواہش کا علاج کرتی ہے، کے خیال میں کیسٹریشن تو ایک ایسا عمل ہوتا ہے جس کے بعد جنسی صلاحیت دوبارہ فعال نہیں ہو سکتی تاہم اگر اس وقت ہارمون کو ڈپریس کرنے والے رائج طریقہ علاج کی بات کی جائے تو پھر 20 سال کی عمر والے فرد پر تو ایسے انجیکشن کے زیادہ اثرات مرتب نہیں ہوں گے، پاکستان میں بھی سنہ 2020 میں عمران خان کے دورِ حکومت میں ریپ کے مجرموں کے لیے کیمیکل کیسٹریشن کی سزا کا اطلاق ایک صدارتی آرڈیننس کے ذریعے کیا گیا تھا، تاہم بعد ازاں کیمیکل کیسٹریشن کی سزا کو ریپ کی سزاؤں کے بارے میں پاکستانی پارلیمان میں ہونے والی قانون سازی کے دوران ایک ترمیم کے ذریعے نکال دیا گیا کیونکہ مذہبی عناصر کی سرکاری کونسل نے اسے غیرشرعی قرار دیدیا تھا۔
ہفتہ, مئی 31, 2025
رجحان ساز
- بِٹ کوائن مائننگ بجلی فراہمی پر آئی ایم ایف کا اظہار تشویش مئی میں ٹیکس وصولیوں میں کمی کا سامنا
- یمن نے اسرائیلی فضائی جارحیت کا مقابلہ کرنے کیلئے فضائی دفاعی نظام کو اپ گریڈ کرنیکا اعلان کردیا
- امریکہ ممکنہ ایٹمی جنگ گولیوں کے بجائے تجارت کے ذریعے روکنے میں کامیاب ہوا، ڈونلڈ ٹرمپ
- بلوچستان میں مسلح افراد کی ہولناک مسلح کارروائی کے دوران ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہدایت بلیدی ہلاک
- ایران، پُرامن جوہری ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنے کے عزم پر قائم مگر ایٹمی ہتھیار کی خواہش نہیں !
- سعودی عرب نے پاکستان، بنگلہ دیش، ہندوستان سمیت متعدد ملکوں کیلئے بلاک ویزا پر پابندی لگادی
- مقبوضہ فلسطین میں 22 نئی یہودی بستیوں کی تعمیر کا اسرائیلی منصوبہ خطے میں نیا بحران کا سبب بنے گا
- آئی ایم ایف کا پاکستان کی مالیاتی پالیسیوں کی تشکیل و عملدرآمد کرپشن کے خطرات کو کم کرنیکا مطالبہ