اسرائیلی فضائیہ نے یمن کے اسٹریٹجک مغربی صوبے الحدیدہ پر بمباری کی ہے، جسکے نتیجے میں تیل کی تنصیبات اور پاور پلانٹس کو نقصان پہنچا ہے، اسرائیلی فوج کے مطابق اس کے جنگی طیاروں نے اتوار کے روز الحدیدہ میں راس عیسیٰ کی بندرگاہ پر فضائی حملے کیے، الحلی اور الخطیب پاور پلانٹس کیساتھ ساتھ اس علاقے میں یمن کی مزاحمتی تحریک انصار اللہ سے تعلق رکھنے والی حساس تنصیبات کو نقصان پہنچایا ہے، اسرائیلی فوج کے بیان میں کہا گیا ہے کہ بڑے پیمانے پر آپریشن امریکہ کے ساتھ مل کر کیا گیا، جس میں درجنوں طیاروں کا استعمال کئے گئے، جس میں لڑاکا طیارے اور جاسوس طیارے شامل تھے، ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ کوئی جانی نقصان ہوا ہے، اِن کی وجہ سے بندرگاہی شہر الحدیدہ کے بیشتر علاقوں میں بجلی منقطع ہوگئی، الحدیدہ بندرگاہ تیل برآمد کرنے کے علاوہ یمن کی درآمدات کیلئے اہمیت کی حامل ہے۔ جولائی میں اسرائیلی جنگی طیاروں نے بندرگاہ پر فضائی حملے کیے، جس میں کم از کم نو افراد ہلاک اور 87 دیگر زخمی ہوئے، امریکہ اور اسرائیل کا یہ حملہ یمن کی جانب سے اسرائیل کے زیر قبضہ وسطی حصے میں موجود بن گوریون ہوائی اڈے کو نشانہ بنائے جانے کے ایک دن بعد کیا گیا ہے۔
جنوبی بیروت پر اسرائیلی فضائی حملے میں لبنان کی مزاحمتی تحریک حزب اللہ کے ایک سرکردہ رہنما شیخ نبیل قوق شہید ہوگئے، جس کی مزاحمتی تحریک کے عسکری میڈیا نے تصدیق کردی ہے، اتوار کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ حزب اللہ کی ایگزیکٹو کونسل کے نائب سربراہ قوق بیروت کے مضافات میں اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہو گئے، بیان میں کہا گیا ہے کہ قوق، جو اس کے پریوینٹیو سکیورٹی یونٹ کے کمانڈر بھی تھے، کو جہاد کے میدان میں اگلے مورچوں پر مسلسل موجود تھے، قبل ازیں اسرائیل نے کہا تھا کہ اس کی فوج نے بیروت میں حزب اللہ کے ایک اور اہلکار حاج ابو علی ردا کو شہید کر دیا ہے، تاہم حزب اللہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ہمارے برادر جنگجو حاجی ابو علی ردا کے قتل سے متعلق صہیونی الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے، خیال رہے جمعہ کو اسرائیل نے بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے میں رہائشی عمارتوں پر ایک بڑے حملے میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کو قتل کر دیا تھا۔