حزب اللہ کے نائب سربراہ نے عہد کیا ہے کہ لبنانی مزاحمتی تنظیم اپنے لیڈر اور کئی سینئر کمانڈروں کی شہادت کے باوجود اسرائیل کی زمینی کارروائی کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہے، اُنھوں نے کہا ہم اسرائیلی فوجیوں کا انتظار کررہے ہیں کہ وہ ہمارے علاقوں میں آئیں تاکہ حزب اللہ کے مجاہدین اِن کا میدان جنگ میں مقابلہ کریں، شیخ نعیم قاسم نے پیر کو لبنانی خطاب میں کہا کہ اسرائیل ابتک حزب اللہ کی فوجی صلاحیتوں کو نشانہ بنانے میں ناکام رہا ہے حالیہ دنوں میں لبنان پر بمباری کے دوران ہونے والی ناکامیوں کے باوجود انہوں نے کہا کہ غاصب اسرائیل کے خلاف مزاحمتی تحریک حزب اللہ جنگ جاری رکھے گی، قاسم نے زور دے کر کہا کہ جمعہ کے روز رہنما حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد سے حزب اللہ کی کارروائیاں اسی رفتار سے جاری ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ حزب اللہ جلد ہی اندرونی میکانزم کے ذریعے نئی قیادت قائم کرے گی، نئی قیادت کا انتخاب واضح ہے، قاسم نے مزید تفصیلات پیش کیے بغیر بات جاری رکھی، انہوں نے اعلان کیا کہ ہم بالکل تیار ہیں، اگر اسرائیلی زمینی دراندازی چاہتا ہے تو مزاحمتی قوتیں اس کے لئے تیار ہیں۔
قاسم نعیم نے مزید کہا کہ لبنان میں شہریوں کے خلاف جارحیت اور قتل عام کے ساتھ افراتفری پھیلانے کے اسرائیلی مقصد کے باوجود حزب اللہ اپنے اہم مقاصد کے ساتھ وابستگی جاری رکھے گی اور ایک قدم پیچھے نہیں ہٹے گی، اسرائیل لبنان کے شہری علاقوں میں قتل عام کر رہا ہے کوئی گھر ایسا نہیں ہے جہاں اسرائیلی جارحیت کے نشانات نہ ہوں، اسرائیل فضائیہ شہریوں، ایمبولینسوں، بچوں اور بوڑھوں پر حملہ کرتا ہے، یہ جہاد کرنے والے مجاہدین سے نہیں لڑتا بلکہ قتل عام کرتا ہے اور جھوٹ بولتا ہے، قاسم نے مسلمانوں کے خلاف امریکہ کے کردار پر بھی روشنی ڈالی جو سیاسی، مالی اور لامحدود فوجی مدد کے ذریعے اسرائیل کے ساتھ شراکت دار قرار دیا، اسرائیل کے ناجائز وجود کے بعد سے امریکہ کے ہاتھ فلسطینیوں اور لبنانیوں کے خون سے رنگین ہیں، حزب اللہ کے ڈپٹی چیف نے ویڈیو پیغام ختم کرتے ہوئے کہا ہم جیتیں گے، جس طرح ہم نے 2006 میں اسرائیل کو شکست دی تھی اب بھی ایسا ہی ہوگا۔