ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا کی رپورٹ کے مطابق سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی خصوصی بحری افواج نے آبنائے ہرمز کے قریب اسرائیل سے منسلک ایک کنٹینر جہاز کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے، نیوز ایجنسی نے ہفتے کے روز بتایا کہ جہاز کو سپاہ پاسداران کی بحریہ کی اسپیشل فورس نے قبضے میں لے لیا، ارنا کے مطابق جہاز کا رخ اب ایران کے علاقائی پانیوں کی طرف کر دیا گیا ہے، ایجنسی کی جاری کردہ خبر میں مزید کہا گیا کہ پرتگالی پرچم والا جہاز، زوڈیاک میری ٹائم کے ذریعے چلایا جاتا ہے، اسرائیل کی رئیل اسٹیٹ، توانائی، ٹیکنالوجی اور شپنگ میگنیٹ ایال اوفر کی ملکیت ہے، زوڈیاک میری ٹائم اسرائیلی ارب پتی کے زوڈیاک گروپ کا حصہ ہے، آئی آر جی سی کی طرف سے جاری کردہ ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایس این ایس ایف کے کمانڈوز جہاز کے عرشے پر رکھے ہوئے کنٹینرز کے ڈھیر پر اترتے ہیں، جہاز پر عملے کے ایک رکن کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے باہر مت نکلو پھر وہ اپنے ساتھیوں سے کہتا ہے کہ وہ جہاز کے پل پر جائیں کیونکہ مزید کمانڈوز ڈیک پر اتر رہے ہیں، رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ یہ آخری بار جمعہ کو آبنائے ہرمز کی طرف بڑھتے ہوئے دبئی کے قریب تھا جب ایرانی فورسز نے اس پر قبضہ کیا مبینہ طور پر جہاز نے اپنے ٹریکنگ ڈیٹا کو بند کر دیا تھا جو کہ اسرائیل سے منسلک بحری جہازوں کے لئے عام بات ہے جو خطے میں گزرتے ہیں۔
ایران کی جانب سے اسرائیلی تجارتی جہاز پر قبضہ انتقامی کارروائی قرار دیا جارہا ہے، واضح رہے کہ اسرائیل یکم اپریل کو شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارت خانے کے احاطے میں ایک عمارت پر میزائل حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایرانی فوج کے اعلیٰ اہلکار شہید ہوئے تھے، دوسری طرف اسرائیل کے وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے سوشل میڈیا ایپ ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ایران کا یہ اقدام بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے، انہوں نے یورپی یونین اور آزاد دنیا سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کو کالعدم تنظیم قرار دیں اور ایران پر پابندیاں لگائیں، اُدھر امریکی فوج مشرق وسطیٰ میں فوجی اثاثے مستحکم بنارہی ہے کیونکہ وہ شام میں قونصل خانے پر اسرائیلی حملے پر ایرانی ردعمل کی توقع کررہی ہے، الجزیرہ نیوز چینل کو امریکی محکمہ جنگ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ اس اقدام کا مقصد بنیادی طور پر خطے میں امریکی فوجیوں کی بہتر حفاظت کرنا ہے تاکہ علاقائی ڈیٹرنس کو برقرار رکھا جاسکے۔