تحریر: محمد رضا سید
عالمی فوجداری عدالت نے اسرائیلی وزیراعظم اور برطرف وزیر دفاع یوو گیلنٹ پر جنگی جرائم کے ارتکاب پر فردجرم عائد کرنے کیلئے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں، دی ہیگ میں بین الاقوامی فوجداری عدالت نے جمعرات کو کہا کہ اس نے چیلنجوں کو مسترد کرنے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور سابق وزیر دفاع یووگیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں، اس سے قبل امریکہ کی بائیڈن انتظامیہ نے عالمی عدالت کو وارنٹ گرفتاری جاری کرنے سے روکنے کیلئے شدید دباؤ ڈالا تھا، امریکی میں بائیڈن انتظامیہ کی تبدیلی اور نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کے وعدوں کے بعد صورتحال یکسر تبدیل ہوچکی ہے تاہم منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ جنھوں نے منصب صدارت کا چارج نہیں سنبھالا لیکن اپنی انتظامیہ کیلئے نامزدگیاں کررہے ہیں، جن میں ایسے عناصر بھی شامل ہیں جو مسلمہ طور پر اسرائیل نواز ہیں، جس سے یہ نتیجہ اخذ کرنا مشکل نہیں ہے کہ ٹرمپ غزہ اور لبنان میں جنگ بندی کے اپنے عزائم سے منحرف ہورہے ہیں، ٹرمپ انتظامیہ کیلئے نامرد کردہ قومی سلامتی کے مشیر نے عالمی فوجداری عدالت کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے پر ردعمل دیتے ہوئے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ آئی سی سی کی کوئی ساکھ نہیں ہے، اسی طرح امریکی سینیٹ کی خارجہ تعلقات کی کمیٹی میں ریپبلکن کے سب سے اہم سینیٹر جم رِش نے اس فیصلے کو عالمی فوجداری عدالت کے متذکرہ فیصلے کو اس عالمی ادارے کیلئے رسوائی قرار دیا ہے، اُنھوں نے تو عالمی فوجداری عدالت کو بدعنوان قرار دیتے ہوئے اس عالمی ادارے پر امریکی پابندیاں لگانے کا مطالبہ کردیا جو ہرگز مسلمان اور عرب ووٹرز کیلئے حوصلہ افزا بات نہیں ہے جنھوں نے ٹرمپ کو فلسطینیوں کی نسل کشی رکوانے اور حقوق کی بحالی کیلئے ووٹ دیئے تھے، عالمی فوجداری عدالت کے اس خوش آئند فیصلے پر امریکا پر مستقبل قریب میں برسراقتدار آنے والی انتظامیہ کے اہم افراد کی جانب سے دھمکی آمیز ریمارکس دیا جانا اس صورتحال میں ہے جب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو جنگ بندی کی طرف بڑھنے کے بجائے لبنان میں بھی جنگی جرائم کا بڑے پیمانے پر ارتکاب کررہے ہیں، ریپبلکن کنٹرول والے ایوان نمائندگان نے پہلے ہی ایک بل منظور کر چکا ہے جو آئی سی سی پر پابندیاں عائد کرے گا، ریپبلکنز کے اس رویہ نے ٹرمپ انتظامیہ کی یہودیت نواز پالیسی کو ننگا کردیا ہے۔
ڈیئربورن اور مشی گن کے میئرز نے جمعرات کو کہا کہ اگر اسرائیلی وزیراعظم اور یووگیلنٹ اِن امریکی شہروں میں قدم رکھتے ہیں تو مقامی پولیس انہیں گرفتار کر لے گی، اِن دونوں شہروں میں عرب نژاد امریکی شہریوں کی اکثریت ہے، اُدھر یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے رکن ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو، ان کے سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ اور حماس کے فوجی کمانڈر محمد دیف کے لئے بین الاقوامی فوجداری عدالت کے وارنٹ گرفتاری پر عمل درآمد کریں، اس بیان سے یہ واضح ہوتا ہے کہ امریکہ اسرائیل کیساتھ کھڑا ہونے والا آخری ملک بن چکا ہے، مسٹر بوریل نے جمعرات کو عمان میں اردنی وزیر خارجہ ایمن صفادی کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ عدالت کے فیصلے کا احترام اور اس پر عمل درآمد کیا جانا چاہیے، عالمی سیاسی مبصرین نے عالمی فوجداری عدالت کی جانب سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کو اہم پیشرفت قرار دیتے ہوئے اس اقدام کو اسرائیل کی موجودہ حکومت کیلئے سنجیدہ پریشانی کی بات قرار دیا ہے، عالمی فوجداری عدالت کے ججوں کا ایک پینل دو افراد کے خلاف وارنٹ گرفتاری کی درخواست کا جائزہ لے رہا تھا، جس کی درخواست مئی میں آئی سی سی کے پراسیکیوٹر کریم خان کی طرف سے کی گئی تھی جس نے اسرائیل پر بھوک کو جنگ کے طریقہ کار کے طور پر استعمال کرنے کا الزام لگایا تھا، اسی عدالت نے حماس کے فوجی سربراہ محمد دیف کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے ہیں، اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ محمد ڈیف 13 جولائی کو المواسی کیمپ میں ایک فضائی حملے میں مارے گئے تھے تاہم حماس نے اس کی نہ تو تصدیق کی ہے اور نہ ہی تردید کی ہے، بین الاقوامی فوجداری عدالت کے پراسیکیوٹر کریم خان نے آئی سی سی کے ممبران اور غیر ممبران پر زور دیا ہے کہ وہ جمعرات کو عدالت کی طرف سے اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو، ان کے سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ اور حماس کے عسکری رہنما محمد ڈیف کے خلاف جاری کیے گئے وارنٹ گرفتاری کے ساتھ تعاون کریں۔
اسرائیل کے انسانی حقوق کے ایک سرکردہ گروپ بی تسلیم نے کہا کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے تمام فریقین کو غزہ میں جنگی جرائم پر اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور ان کے سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے لیے جاری کیے گئے وارنٹ گرفتاری کا احترام اور ان پر عمل درآمد کرنا چاہیے، جمہوریہ آئرلینڈ کے وزیراعظم سائمن ہیرس نے کہا کہ آئی سی سی کے وارنٹ گرفتاری ایک اہم اور سنجیدہ قدم ہے، اُنھوں نے کہا کہ آئرلینڈ بین الاقوامی فوجداری عدالت کے کردار کا احترام کرتا ہے، جو ملک بھی اس کے اہم کام کو انجام دینے میں اس کی مدد کرنے کی پوزیشن میں ہے اسے اب اسے فوری طور پر کرنا چاہیے، ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سکریٹری جنرل اگنیس کالمارڈ نے ایک بیان میں کہا کہ وزیر اعظم نیتن یاہو اب سرکاری طور پر ایک مطلوب شخص ہیں، عالمی فوجداری عدالت کے مذکورہ فیصلے پر عمل درآمد سے خطے میں امن کے امکانات قوی ہونے کیساتھ ساتھ میدان جنگ میں ریاست کی جنگی ہتھیاروں کا بیگناہ شہریوں پر بے دریغ استعمال کو روکنے میں مدد ملے گی، اسرئیل نے غزہ میں جس طرح بچوں اور عورتوں کا قتل عام کیا، اسپتالوں اور عملے کو نشانہ بنایا اور غذائی امداد کو روکا یہ وہ جرائم ہیں جس نے انسانیت کا سر جھکا دیا ہے، جلد یا بدیر نتین یاہو اور یوو گیلنٹ کو جوابدہ ہونا پڑے گا۔