لبنان کے دارالحکومت بیروت پر اسرائیلی فضائیہ کی وحشیانہ بمباری کے جواب میں مزاحمتی تحریک حزب اللہ نے اسرائیل کے زیر قبضہ شمالی حصّے میں فوجی ٹھکانوں اور غیرقانونی یہودی بستیوں پر تابڑ توڑ حملے کئے ہیں جس کے نتیجے میں متعدد اسرائیلی فوجی ہلاک اور فوجیوں سمیت کئی مددگار زخمی ہوئے ہیں، حزب اللہ نے واضھ کردیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں اور لبنان بھر میں تل ابیب حکومت کے بے لگام حملوں کے جواب میں جنگی کارروائیوں اور جدید و خطرناک ہتھیاروں کے استعال کو بتدریج بڑھایا جائے گا، حزب اللہ نے پیر کی صبح ایک مختصر بیان میں کہا کہ اس کے ارکان نے لبنانی گاؤں ایتا الشعب کے سامنے خلیت وردہ کے علاقے میں اسرائیلی فوجیوں کے ایک گروپ کو راکٹوں سے نشانہ بنایا جس میں کم ازکم 7 اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے، حزب اللہ کے مجاہدین نے جنوبی لبنان کے گاؤں مارون الراس کے قریب جبل کاہل کے علاقے میں تعینات اسرائیلی فوجیوں پر راکٹوں کے گولے داغے اور مرکبہ گاؤں کے مشرقی حصے میں بھی گولہ باری کی، مزاحمتی تحریک نے اسرائیل کے زیر قبضہ شمالی حصے میں بیت ہلیل موشاف میں اسرائیلی فوجی توپ خانے کے مقام پر راکٹ فائر کیا، المالکیہ چوکی پر اسرائیلی فوج کا ایک اجتماع بھی راکٹ حملے کی زد میں آیا جبکہ حزب اللہ کے مجاہدین نے کریات شمونہ کی غیر قانونی بستی پر درجنوں راکٹوں سے گولہ باری کی۔
حزب اللہ کے جنگجوؤں نے مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں کی غیر قانونی اوڈیم بستی میں اسرائیلی توپ خانے کے مقام پر بھی راکٹ داغے، اس سے قبل حزب اللہ نے اسرائیلی فوج کے فلون اڈے، 210ویں ڈویژن کے ہیڈکوارٹر اور جنوبی حیفہ میں تیرات کارمل بیس کو راکٹوں سے نشانہ بنایا تھا، حزب اللہ نے حیفہ شہر اور جھیل تبریاس کے قریب اسرائیلی فوج کے سمسون یونٹ کے اڈے کو بھی جدید میزائلوں سے نشانہ بنایا، لبنانی مزاحمتی تحریک نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ جب تک اسرائیلی حکومت غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی پر مبنی جارحیت جاری رکھے گی اُس وقت تک حزب اللہ اسرائیل کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھے گی، لبنان کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ سال نومبر میں اسرائیل کے خلاف جھڑپوں کے آغاز سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 2,350 افراد ہلاک اور 10,906 دیگر زخمی ہو چکے ہیں۔