ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بین الاقوامی فوجداری عدالت پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کے کم از کم اُن 3 حملوں کی جنگی جرائم کے طور پر تحقیقات کرے جس میں 32 بچوں سمیت 44 فلسطینی شہری شہید ہوگئے تھے، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ غزہ میں المغازی پناہ گزین کیمپ پر 16 اپریل اور رفح پر 19 اور 20 اپریل کو کیے گئے حملوں میں اسرائیل نے جنگی جرائم کا ارتکاب کیا، ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ان واقعات میں زندہ بچ جانے والے 17 افراد کا انٹرویو کیا اور اسپتال میں زخمیوں سے ملاقاتیں کیں، حقائق جانے جس کے بعد یہ رپورٹ مرتب کی ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 16 اپریل کو المغازی پناہ گزین کیمپ پر اسرائیل نے فضائی حملہ کیا جس میں چار سے 15 سال کی عمر کے 10 بچے اور 5 بالغ مرد ہلاک اور ایک درجن سے زائد زخمی ہوگئے، ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گولہ بارود بازار کی گلی کے بیچوں بیچ گرا جہاں بچے فوس بال ٹیبل کے گرد کھیل رہے تھے، اسی طرح دیگر دو حملوں میں بھی 12 عام شہری ہلاک اور درجن سے زائد زخمی ہوگئے تھے، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے تھے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کی سینیئر ڈائریکٹر ایریکا گویرا روزاس نے کہا کہ یہ تین کیسز گزشتہ سات ماہ کے دوران اسرائیل کے حملوں کے واضح نمونے کی عکاسی کرتے ہیں جن میں اسرائیلی فوج نے بین الاقوامی قوانین کی دھجیاں اُڑائی ہیں، سینیئر ڈائریکٹر ایمنسٹی انٹرنیشنل نے مزید کہا کہ اسرائیل نے عام فلسطینی شہریوں کو ہلاک کیا اور انسانی جانوں کی بے حرمتی کی۔