پاکستان کے عسکری ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ جعفر ایکسپریس حملے کے بعد اب تک 104 مسافروں کو شدت پسندوں سے بازیاب کروا لیا گیا ہے، جبکہ جعفر ایکسپریس پرحملے میں ملوث 13 بلوچ عسکریت پسند ہلاک ہوگئےجبکہ متعدد زخمی بھی ہیں، آپریشن کے باعث شدت پسند چھوٹی ٹولیوں میں تقسیم ہو گئے ہیں اور شدید فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے، عسکری ذرائع کے مطابق زخمی مسافروں کو قریبی ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ آپریشن میں اضافی نفری حصہ لے رہی ہے، منگل کی دوپہر شدت پسندوں کے حملے کا نشانہ بننے والی جعفر ایکسپریس کے 80 مسافر مچھ ریلوے اسٹیشن پہنچ گئے ہیں جہاں انھیں ابتدائی طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے، ریلوے اہلکار نے بتایا کہ 80 مسافروں میں 58 مرد، 31 خواتین اور 15 بچے شامل ہیں۔
اُدھر وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے بتایا ہے کہ جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد بہت سارے مسافروں کو شدت پسند یرغمالی بناکرپہاڑی علاقے میں لے گئے ہیں اور خواتین اور بچوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے، انھوں نے تصدیق کی کہ ٹرین میں سرکاری اہلکار اور ان کے خاندان کے لوگ بھی ہیں اور اس میں عام شہری بھی ہیں، طلال نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ منگل کی دوپہر یہ واقعہ پیش آیا جس میں ٹرین کو اغوا کیا گیا، یہ ایک دور دراز علاقہ ہے اور دو اسٹیشنز کے درمیان میں ایک سرنگ ہے جہاں یہ واقعہ پیش آیا ہے، جب سکیورٹی فورسز وہاں پہنچیں تو کچھ افراد جن تعداد معلوم نہیں ہے، ان کو رہا کردیا گیاجبکہ مسافروں کو قریبی اسٹیشن اور پھر منزل مقصود کے لئے روانہ کیا گیا ہے، انھوں نے دعویٰ کیا کہ اس میں کوئی سچائی نہیں ہے کہ انھوں نے خواتین اور بچوں کو چھوڑ دیا ہے، بلکہ خواتین اور بچوں کی وجہ سے ہی سکیورٹی فورسز انتہائی احتیاط سے کام لے رہی ہیں اور اس وقت بھی سکیورٹی آپریشن جاری ہے۔
بدھ, مارچ 12, 2025
رجحان ساز
- سانحہ جعفر ایکپسریس دو سو تابوت کوئٹہ سے روآنہ، حملہ ناقابل برداشت ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- جعفر ایکسپریس پر حملہ: مسلح افراد یرغمالیوں کو لیکر پہاڑوں میں روپوش ہوگئے 13 حملہ آور ہلاک
- جعفر ایکسپریس حملہ بلوچ لبریشن آرمی نے 400 مسافروں کو یرغمال بنالیا سکیورٹی ادارے متحرک
- امریکا کیلئے یورپ کے دفاع کی قیمت ادا کرنیکا کوئی مطلب نہیں، نیٹو کا مستقبل خطرات سے دوچار
- اسپین اور اٹلی میں پاکستانی شدت پسند مذہبی تنظیم تحریک لبیک کے خلاف آپریشن گیارہ افراد گرفتار
- امریکہ ایران کے ساتھ مذاکرات نہیں چاہتا بلکہ اپنے مطالبات مسلط کررہا ہے، آیت اللہ خامنہ ای
- ٹرمپ نے یو ایس ایڈ ذریعے سیاسی مداخلت اور پالیسیاں مسلط کرنے کے بجائے تجارت کو حربہ بنالیا