بلوچستان کے ضلع نوشکی کی سرحد پر اتوار کو پاکستانی اور افغان فورسز کے درمیان مسلح تصادم ہوا، حکام نے بتایا کہ واقعہ صبح اس وقت رونما ہوا جب افغان فورسز نے نوشکی کی تحصیل ڈاک کے علاقے گزنیلی میں فائرنگ کی، پاکستانی فوجیوں نے جوابی فائرنگ کی جس کے بعد فائرنگ کا یہ تبادلہ شام تک جاری رہا، نوشکی میں ایک سینئر اہلکار نے جھڑپ کی تصدیق کی تاہم ان کا کہنا تھا کہ واقعے میں فوری طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، البتہ واقعے میں فرنٹیئر کور کے ایک اہلکار ٹانگ میں گولی لگنے سے زخمی ہو گیا، عینی شاہدین نے سرحد پر افغانستان کی طرف دھواں اٹھنے کی اطلاع دی جبکہ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق افغانستان کی طرف جانی نقصان ہوا ہو گا تاہم تفصیلات ابھی تک واضح نہیں ہیں، مقامی حکام نے مبینہ طور پر سرحد کے قریب رہائش پذیر افراد کو علاقہ خالی کرنے کا مشورہ دیا ہے تاہم نوشکی میں حکام نے بتایا کہ گزنیلی کے علاقے میں آبادی بہت کم ہے جس سے شہریوں کو نقصان پہنچنے کے امکانات کم ہو جاتے ہیں، ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی فورسز نے جھڑپوں کے پیش نظر علاقے میں دفاعی پوزیشن سنبھال لی تھیں۔
اس سے قبل اگست میں بھی اسی طرح کی پاک افغان فورسز کی جھڑپ کے دوران ایک پاکستانی فوجی شہید ہوا تھا جس کے نتیجے میں سرحد پار سے بھی جانی نقصان ہوا تھا، پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی ناچاقی دہائیوں ہر محیط ہے، افغانستان سے امریکی فوج کے انخلاء کے بعد پاکستان اور طالبان حکومت کے درمیان خوشگوار تعلقات استوار کرنے کیلئے سابق وزیر اعظم عمران خان نے خاطر خواہ اقدامات کئےلیکن افغانستان کے خلاف امریکی آپریشن کی اجازت دینے سے انکار پر اُن کی حکومت برخاست کردی گئی، امریکہ نے جنرل باجوہ کے ساتھ مل کر پاکستان میں عمران خان کی حکومت کو برطرف کرایا جس کے بعد پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات بتدریج کشیدہ ہوتے جارہے ہیں۔