اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں بے گھر فلسطینیوں کی پناہ گاہ اسکول پر بمباری کی ہے، جس میں متعدد افراد ہلاک ہو گئے، اسرائیلی فورسز نے ہفتے کی صبح غزہ کی پٹی کے شمال میں جبالیہ میں حلیمہ السعدیہ اسکول پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں وہاں خیموں میں پناہ لینے والے کم از کم آٹھ فلسطینی شہید ہوگئے، وفا خبر رساں ایجنسی نے اطلاع دی ہے کہ اس حملے میں آٹھ افراد شہید اور 15 زخمی ہوئے ہیں، وسطی غزہ میں نوسیرت پناہ گزین کیمپ میں بھی ایک الگ اسرائیلی بمباری میں پانچ افراد شہید ہوئے، طبی ذرائع کے مطابق جمعہ کو غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 33 فلسطینی شہید ہو گئے، فلسطینی پناہ گزینوں کیلئے اقوام متحدہ کے ادارے نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں بے گھر افراد کے لئے پناہ، گاہوں کے طور پر استعمال ہونے والے 69 فیصد اسکولوں کی عمارتوں کو نشانہ بنایا ہے جنکی عمارتیں تباہ ہوچکی ہیں اور وہاں پناہ گزین فلسطینی کیمپوں میں شفٹ ہوئے ہیں، جہاں پہلے ہی لاکھوں فلسطینی خوراک کی قلت کا سامنا کررہے ہیں، گلوبل ایجوکیشن کلسٹر تنظیم نے مشترکہ بیان میں جنگ بندی کا فوری مطالبہ کرتے ہوئے اندرونی نقل مکانی کرنے والوں کو فضائی بمباری کا بار بار نشانی بنانا انسانی قانون کی صریح بے توقیری ہے اور جنگی جرم ہے، تنظیم کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے اسکولوں کو نشانہ بناکر فلسطینیوں کیلئے تعلیم کے دروازے بند کئے ہیں۔
اسرائیل نے 7 اکتوبر کو غزہ پر جنگ کا آغاز کیا، غزہ پر اسرائیلی فوج کے خونریز حملے میں اب تک تقریباً 40,900 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں اور 94,454 دیگر زخمی ہو چکے ہیں جبکہ لاپتہ افراد کی تعداد 40 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جن کے بارے مین کہا جاتا ہے کہ گزشتہ سال دسمبر تک اسرائیلی بمباری کے نتیجہ میں تناہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے تلے دب کر جاں بحق ہوچکے ہیں۔