سری لنکا کی ایک عدالت نے جمعرات کو ایک بااثر بدھ راہب کو مسلمان اقلیتی آبادی کے خلاف فرقہ وارانہ نفرت کو ہوا دینے کے جرم میں چار سال قید کی سزا سنا دی ہے، خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق کولمبو ہائی کورٹ قرار دیا کہ بدھ راہب گلاگودتے گنانسارا نے 2016ء میں ایک پریس کانفرنس کے دوران اسلام کے بارے میں توہین آمیز بیان دیکر مسلمانوں کو ٹھیس پہنچائی تھی، ایک عدالتی اہلکار نے بتایا کہ راہب کو چار سال کی سخت مشقت اور ایک لاکھ روپے (330 ڈالرز) جرمانے کی سزا سنائی گئی اور انہیں سزا کی مدت پوری کرنے کے لئے جیل بھیج دیا گیا، گلاگودتے گنانسارا پر بدھ مت کی اکثریت والے ملک میانمار میں مسلمانوں کے خلاف تشدد پر اکسانے کا الزام عائد کیا گیا ہے، جہاں 22 ملین افراد میں سے تقریباً 10 فیصد لوگ اسلام کی پیروی کرتے ہیں، گلاگودتے کے میانمار میں مقیم ایک انتہا پسند راہب ویراتھو کے ساتھ قریبی تعلقات ہیں، یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ انہیں جیل کی سزا ہوئی ہے۔
اس سے قبل 2018 میں انہیں ایک لاپتہ کارٹونسٹ کی بیوی کو ڈرانے اور توہین عدالت کے الزام میں چھ سال قید کی سزا سنائی گئی تھی لیکن نو ماہ بعد سابق صدر میتھری پالا سری سینا کی جانب سے معافی کے بعد انہیں رہا کر دیا گیا، بعدازاں سابق صدر گوتابایا راجا پاکسے نے مذہبی ہم آہنگی کو یقینی بنانے کے لئے گلاگودتے گنانسارا کو قانونی اصلاحات کی سفارش کرنے والے پینل کا سربراہ بنایا، اس وقت حزب اختلاف کے قانون ساز شاناکیان راسمانیکم نے اس کمیٹی کو سری لنکا کیلئے ستم ظریفی سے تعبیر کیا تھا۔
1 تبصرہ
مسلمانوں کے خلاف پوری دنیا میں نفرت پھیلائی گئی ہے، جس طرح پاکستان کے صوبہ سندھ میں پیپلزپارٹی نے ہندؤں کے خلاف نفرت پھیلائی اور اُن کی جائیدادوں پر قبضہ کرکے وڈیرے بن گئے