اسرائیلی فوج نے پیر کو غزہ جنگ کے دوران اپنے فوجی اہکاروں کی ہلاکتوں کے اعداد و شمار جاری کیے ہیں جن کے مطابق چھ ماہ کے دوران غزہ پر جاری اسرائیلی جارحیت کے دوران 600 اسرائیلی فوجی فلسطینی گروپوں کے ہاتھوں مارے گئے ہیں، واضح رہے کسی بھی اسرائیلی جنگ میں فوجیوں کی ہلاکتوں کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے جو اسرائیل کو غزہ میں برداشت کرنا پڑی ہے اور جارحیت ابھی جاری ہے، الجزیرہ ٹی وی کے مطابق تازہ فوجی ہلاکت 20 سالہ ناداو چوہن کی ہوئی ہے جس کے بعد اسرائیلی فوج نے اپنی ہلاکتوں کی تعداد کو 600 ظاہر کیا ہے تاہم اسرائیلی فوج نے اپنے زخمیوں کی تعداد ظاہر نہیں کی ہے، فلسطینی مزاحمتی تنظیمیں اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکتوں کی تعداد کو 1600 سے زائد بناتی ہیں جن میں اعلیٰ رنک کے دو افسران بھی شامل ہیں، شمالی محاذ جہاں اسرائیلی فوج حزب اللہ سے برسرپیکار ہے اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکتوں کے اعداد و شمار جاری نہیں کئے گئے ہیں، حزن اللہ کے قریبی ذرائع کا کہنا اس محاذ پر چھ ماہ کے دوران کم ازکم 700 اسرائیلی فوجی ہلاک 2000 زخمی ہوئے ہیں اور اسرائیل کا فوجی نقصان کا اندازہ 700 ملین ڈالر لگایا گیا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی افواج نے غزہ کے سب سے بڑے ہسپتال، الشفا کمپلیکس اور اس کے ارد گرد دو ہفتے سے جاری آپریشن ختم کر دیا اور علاقے سے پیچھے ہٹ گئی ہے تاہم اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ امریکہ کی مخالفت کے باوجود اسرائیلی فوج رفح میں داخل ہوگی، غزہ کی وزارت صحت نے بھی پیر کو کہا ہے کہ اسرائیلی فوج نے مرکزی ہسپتال الشفا کے کمپلیکس سے ٹینک اور گاڑیاں واپس نکال لی ہیں، وزارت نے کہا کہ کمپلیکس میں درجنوں لاشیں ملی ہیں، جہاں سے اے ایف پی کے ایک صحافی اور عینی شاہدین نے ٹینکوں اور گاڑیوں کو باہر نکلتے دیکھا، عینی شاہدین نے بتایا کہ درجنوں ہوائی حملے اور گولے کمپلیکس کے آس پاس کے علاقے پر گرے، مقامی سرکاری میڈیا کے مطابق اسرائیل کے فضائی حملوں نے گاڑیوں کو واپس نکلنے کے لئے کور فراہم کیا تھا، اسرائیلی فوج نے یہ آپریشن 18 مارچ کو شروع کیا تھا اور اس وقت الزام لگایا تھا کہ حماس کے عسکریت پسند اس کمپلیکس سے کام کرتے ہیں، حماس نے الشفا اور دیگر صحت کے مراکز کو ڈھال کے طور پر استعمال کرنے سے انکار کیا ہے، اسرائیلی انٹیلی جنس کی اطلاعات کے بعد کہ الشفاء میڈیکل کمپلیکس کے زیر زمین سرنگوں میں مزاحمت کاروں کا ہیڈ کوارٹر قائم ہے، اسرائیلی فوج نے آپریشن شروع کیا مگر اس آپریشن میں اسرائیلی فوج کو کامیابی نصیب نہیں ہوئی بلکہ مریضوں کے مارے جانے پر دنیا بھر میں اسرائیل کو مخالفت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
1 تبصرہ
اسرائیل کا اتنا بڑا نقصان عربوں کیساتھ دونوں جنگوں میں نہیں ہوا ہوگا جتنا مظلوم غزہ والوں نے کردیا ہے، جنگ جاری رہی تو اسرائیل فوج کا مزید نقصان ہوگا، اب اسرائیل کیلئے توسیع پسندی کا رویہ برقرار رکھنا آسان نہیں رہے گا۔