جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے لاہور میں وکلاء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے نظام انصاف کا معیار یہ ہے کہ جب کسی کو اقتدار میں لانا ہو تو ایک سو مقدمات ایک ہفتے میں ختم اور جس کو اقتدار سے نکالنا ہو تو ایک ہفتے میں ایک سو مقدمات قائم کر دیئے جاتے ہیں، انھوں نے کہا کہ طاقتور قوتیں یہ ذرا سوچیں اس پر غور کریں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہمارے دل میں فوج کی قدر ہونی چاہیئے، یہ ہماری دفاعی قوت ہے لیکن اگر وہ سیاست میں اترتی ہے، الیکشن کو سپوتاژ کرتی ہیں، عوام کی رائے کو سبوتاژ کرتی ہے، سیاست میں مداخلت کرتی ہے تو دفاعی قوت ہونے کے ناتے مجھے حق نہیں پہنچتا کہ میں دفاعی ادارے پر تنقید کروں لیکن وہ سیاسی ادارہ بننے کی کوشش کرتا ہے تو کوئی کور کمانڑرز کانفرنس کی قرارداد مجھے تنقید سے نہیں روک سکتی۔
جے یو آئی مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اسلامی دنیا کے پاس ایٹم بم ہوتے ہوئے آج فلسطین پر قیامت گزر رہی ہے دفاع کے لئے آپ ایٹم بم کے مالک بنے لیکن آپ کر کچھ نہیں سکتے، انہوں نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم ریاست کی اہمیت کو سمجھیں اور ریاست میں رہنے والی قوم کو سمجھیں، آئین ہمارے نزدیک ایک مثالی حیثیت رکھتا ہے جس وقت یہ آئین بنایا گیا اس وقت ملک ٹوٹ چکا تھا، انہوں نے کہا کہ ہماری سیاست اور معیشت آئی ایم ایف کے ہاتھ میں چلی گئی ہے جبکہ تک وہ ہاں نہیں کرے گا دنیا کا کوئی ملک آپ کو قرضہ نہیں دے گا، لیاقت علی خان جب امریکا گئے تو وہاں سے پیسہ لائے ہمارے منہ کو پیسہ لگا ہے اور ہم ختم ہوگے، دفاع کے لیے آپ ایٹم بم کے مالک بنے لیکن آپ کر کچھ نہیں سکتے ہر طرف سے پاکستان پر دباؤ آرہا ہے ہم ایٹم بم کے مالک ہیں لیکن ہمیں اپنا ایٹم بم سنبھالنا مشکل ہورہا ہے۔
1 تبصرہ
Maulana Sahib did not get anything this time, he wanted to become President but Zardari asked for the post of President and Governor KPK too, so Maulana is angry، Since the entire Bandar Bant army is led by the ISI, Maulana abuses the army