عالمی سطح پر اسرائیل کی حامی صیہونی لابی کے دباؤ پر نیٹ فلیکس نے فلسطینی کہانیوں کے مجموعے کے لائسنس کی تجدید نہ کرنیکا فیصلہ کیا ہے، جس کے بعد نیٹ فلیکس کو عالمی سطح پر شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑا ہے، کیلیفورنیا میں قائم ویڈیو آن ڈیمانڈ اسٹریمنگ سروس کے ہیڈکوارٹر کا دعویٰ ہے کہ یہ فیصلہ اسکے لائسنسنگ طریقوں کا حصہ تھا، فلسطین کے حامی گروپس اس پر قائل نہیں ہیں اور احتجاجاً اپنی سبسکرپشنز منسوخ کرنے کیلئے بڑھتی ہوئی تحریک میں شامل ہو گئے ہیں، کارکنوں کے مطابق کم از کم 24 فلموں کو ہٹانا جو فلسطینی داستانوں اور مظالم کے تجربات کو اسٹریمنگ سروس میں سرچ کیا جاتا ہے تو اس بارے میں کوئی مواد میسر نہیں ہوتا، نیٹ فلکس کے اسی رویہ کے باعث عزہ میں جاری نسل کشی کے خلاف صارفین کی معقول تعداد نے اپنی سبسکرپشنز منسوخ کرنا شروع کر دی ہیں، ان کا خیال ہے کہ نیٹ فلکس کی سبسکرپشنز فلسطین کو مٹانے کی مالی مدد کرنے کے مترادف ہیں، نیٹ فلکس کے بہت سے سابق صارفین کا کہنا ہے کہ اسٹریمنگ پلیٹ فارم نقصان دہ دقیانوسی تصورات کو برقرار رکھ رہا ہے، متعصبانہ بیانیے کو فروغ دے رہا ہے اور پہلے سے مظلوم فلسطینیوں کو پسماندہ کرنے میں تعاون کر رہا ہے۔
اسٹریمنگ سروس پر غزہ پر اسرائیلی-امریکی نسل کشی جنگ میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا ہے، نیٹ فلیکس نے اکتوبر 2021 میں فلسطینی کہانیوں کا قسط وار سیریز اپ لوڈ کی تھی، فلموں کا ایک کیوریٹڈ انتخاب جو عرب اور مسلم دنیا کے نامور فلم سازوں کی صلاحیتوں کو ظاہر کرتا ہے اور ناظرین کو خطے کی بھرپور اور متنوع کہانیوں کی جھلک پیش کرتا ہے، یہ مجموعہ عرب فلم انڈسٹری کی تخلیقی صلاحیتوں اور جذبے کی تحسین ہے کیونکہ نیٹ فلیکس عرب دنیا کی کہانیوں میں سرمایہ کاری کرتا رہتا ہے، فلسطینی کہانیوں کے مجموعے کو دنیا بھر میں اسٹریمنگ سروس کے صارفین کی پریشانی کیلئے ہٹانے کا اعلان پیشہ وارانہ کردار کے منافی ہے۔