یمن کی زمینی فوج کے میزائل یونٹ نے ایک امریکی ڈرون مار گرانے کا اعلان کیا ہے، اس سے چند گھنٹے قبل ایک فوٹیج سوشل میڈیا پر آن لائن گردش کرنے لگی اس فوٹیج میں نظر آنے والے ایک ڈرون کا ملبہ دیکھا جاسکتا ہے جو ایم کیو-9 ریپر کا ہے، امریکی فوج نے فوری طور پر ڈرون کی تباہی کا اعتراف نہیں کیا، اس بات کی تصدیق ہو جانے کی صورت میں یہ یمنی فوج کے ہاتھوں گرایا گیا ایک اور ریپر ہو گا جبکہ یمن کی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل کی وحشیانہ جارحیت کے خلاف اپنی مہم میں مزید شدت پیدا کر رہے ہیں، یمنی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحییٰ ساری نے امریکی ڈرون کو زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سے مار گرایا جس کی بعد میں فوٹیج جاری کرنے کا، اس واقعے سے قبل امریکی فوج یمن کے ہاتھوں کم از کم پانچ ڈرون کھو چکی ہے، تقریباً 32 ملین ڈالر کی قیمت کے حامل رپیر ڈرونز 50,000 فٹ کی بلندی پر پرواز اور 24 گھنٹے تک فضاء میں رہ سکتا ہے۔
ڈرون حملہ ایسے وقت ہوا جب یمن نے اسرائیل سے غزہ میں جنگ ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہویے بحیرۂ احمر اور خلیج عدن میں تجارتی بحری جہازوں پر حملے کر رہے ہیں، امریکی میری ٹائم ایڈمنسٹریشن کے مطابق یمنی فوج نے نومبر سے اب تک تجارتی بحری جہازوں پر 50 سے زیادہ حملے کیے ہیں، ایک جہاز پر قبضہ کیا اور دوسرے کو غرقاب کردیا ہے، حالیہ ہفتوں میں حماس اور اسرائیل کے درمیان بلواسطہ مذاکرات کی کامیابی کیلئے حملوں میں کمی کردی تھی لیکن اب اعلان کیا ہے کہ اسرائیل نے رفع پر حملہ کیا تو حملے تیز کردیئے جائیں گے، تاہم خطرے کی وجہ سے بحیرۂ احمر اور خلیج عدن کے ذریعے تجارتی جہاز رانی اب بھی کم ہے۔