Close Menu
Meezan News

    With every new follow-up

    Subscribe to our free e-newsletter

    اختيارات المحرر

    دہشت گردی کو بیرونی ایجنڈا قرار دینے سے مسئلہ برقرار رہتا ہے، پیشہ ورانہ پولیس کی ضرورت ہے

    اکتوبر 23, 2025

    ہینلے اینڈ پارٹنرز کا گلوبل انڈیکس میں پاکستان عالمی سرمایہ کاری کیلئے رسکی ملکوں میں شامل کردیا گیا !

    اکتوبر 22, 2025

    پاکستان میں رواں سال ابتک سائبر کرائم 35 فیصد اضافہ ہوا، ڈیجیٹل خواندگی کی کمی بنیادی وجہ ہے

    اکتوبر 22, 2025
    Facebook X (Twitter) Instagram
    جمعہ, اکتوبر 24, 2025
    رجحان ساز
    • دہشت گردی کو بیرونی ایجنڈا قرار دینے سے مسئلہ برقرار رہتا ہے، پیشہ ورانہ پولیس کی ضرورت ہے
    • ہینلے اینڈ پارٹنرز کا گلوبل انڈیکس میں پاکستان عالمی سرمایہ کاری کیلئے رسکی ملکوں میں شامل کردیا گیا !
    • پاکستان میں رواں سال ابتک سائبر کرائم 35 فیصد اضافہ ہوا، ڈیجیٹل خواندگی کی کمی بنیادی وجہ ہے
    • بلوچستان میں بدامنی ضلع نوشکی میں مسلح علیحدگی پسندوں کی دہشت گردی 2 پولیس اہلکار جاں بحق
    • شہباز شریف نے وزیراعلیٰ سہیل آفریدی کی عمران خان سے ملاقات کیلئے انتظامات کرنیکی ہدایت !
    • پاکستان میں انٹرنیٹ سروس متاثر وفاقی حکومت نے ایک بار پھر سمندر میں کیبل خرابی سے جوڑ دیا
    • فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں لوور کے عجائب گھر سے چور 7 منٹ میں انمول زیورات لے اڑے
    • ہندوستان میں بغیر جوڑے کی شادیاں، موسیقی، رقص، تفریح سے بھرپور رنگین رات اور کہانی ختم
    Meezan NewsMeezan News
    For Advertisment
    • ہوم
    • بریکنگ نیوز
    • تازہ ترین
    • پاکستان
    • عالم تمام
    • سائنس و ٹیکنالوجی
    • فن و فرھنگ
    • کالم و بلاگز
    • ہمارے بارے میں
    • رابطہ
    Meezan News
    You are at:Home»پاکستان»سندھ حکومت کی ترجیحات میں کھانے پینے کے علاوہ امن و امان کب شامل ہوگا؟
    پاکستان

    سندھ حکومت کی ترجیحات میں کھانے پینے کے علاوہ امن و امان کب شامل ہوگا؟

    shoaib87مئی 5, 2024Updated:مئی 5, 20241 تبصرہ6 Mins Read
    Facebook Twitter Pinterest LinkedIn Tumblr Email
    Share
    Facebook Twitter LinkedIn Pinterest Email

    تحریر : محمد رضا سید

    سندھ میں کچے کے ڈاکوؤں کی سرگرمیوں میں اضافے اور مقامی بااثر افراد کی سرپرستی اور پولیس کی بے بسی کے بعد حکومتِ سندھ  نے صوبے میں پولیس کے مختلف ونگز کو مضبوط اور متحرک کرنے کیلئے آپریشنل گاڑیوں کی خریداری کیلئے 177.517 ملین روپے کی منظوری دینے کیساتھ پیپلز بس سروس کا کرایہ جون تک 50 روپے برقرار رکھنے کی منظوری دے دی ہے، یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کچے کے ڈاکوؤں کی مذموم سرگرمیوں کو روکنے کیلئے خطیر رقم مختص کی گئی ہو تاہم پیپلزپارٹی کے گزشتہ 15 سالوں کے دوران اندرون سندھ کچے کے علاقوں کو ڈاکوؤں کی مذموم سرگرمیوں سے پاک نہیں کیا جاسکا، گزشتہ روز وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جہاں صوبائی وزرا، مشیران، چیف سیکریٹری اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ  نے کہا کہ پولیس کو دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون سے کراچی میں اسٹریٹ کرمنلز،  کچے کے  ڈاکوؤں اور صوبے بھر میں ڈرگ مافیاز کے خلاف کارروائیاں تیز کرنا ہوں گی، انہوں نے کہا کہ صدر پاکستان آصف زرداری نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں امن و امان سے متعلق اہم اجلاس کے دوران اس مقصد کے لئے واضح ہدایات دی تھیں اور ہر صورت امن و امان بحال کرنے کی ہدایت کی گئی، محکمہ داخلہ نے کابینہ کو بتایا کہ سندھ پولیس، (سی پی او، ایس ایس یو، سی ٹی ڈی، اسپیشل برانچ، ایس پی یو)، سیف سٹیز اتھارٹی اور سندھ فرانزک سائنس لیبارٹری نے آپریشنل مقاصد کی بہتر تکمیل کیلئے گاڑیوں کی خریداری کی درخواست کی ہے۔

    سندھ کابینہ کو بتایا گیا کہ سندھ پولیس کی 405 گاڑیاں جو کہ اب مکمل طور پر ناقابل استعمال ہیں، انہیں نئی گاڑیوں سے تبدیل کرنے کیلئے فنڈز فراہم کیے جائیں اور کابینہ نے غور کے بعد محکمہ داخلہ کو آپریشنل مقاصد کیلئے گاڑیوں کی خریداری کیلئے 177.514 ملین روپے کی منظوری دیدی، مراد علی شاہ نے کہا کہ ان کی حکومت نے پولیس فورس کو بہتر اسلحہ اور تنخواہوں کے پیکجز کے ساتھ ساتھ گاڑیاں بھی فراہم کی ہیں تاکہ فورس کو مزید مستحکم و متحرک کیا جاسکے، انہوں  نے شہر اور کچے کے علاقے  میں امن و امان کی بحالی کے حوالے سے پولیس کی کاوشوں کا اعتراف کیا اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ وہ مستقبل میں بھی اسی جذبے کا مظاہرہ کرتے رہیں گے، شہری اور دیہی سندھ اسٹریٹ کرائمز، ڈکیتیوں اور اغواء کی وارداتوں میں پریشان کن اضافہ سکیورٹی اقدامات میں خطرناک سنگینی کی نشاندہی کرتا ہے اور اس بات کو ظاہر کررہا ہے کہ بگڑتا ہوا امن و امان سندھ حکومت کی ترجیحات میں شامل نہیں ہے، سندھ حکومت شہری سندھ کی طرح دیہی سندھ میں رینجرز کو اختیارات دینے کی مخالف ہے اس کی سب سے بڑی وجہ سیاسی ہے، پیپلزپارٹی کی پندرہ سالوں سے قائم سندھ حکومت دیہی سندھ میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف بلاتفریق کارروائیوں کو اپنی سیاسی طاقت کے خلاف سازش سمجھتی ہے جبکہ راولپنڈی کی مقتدرہ اس فکر سے آزاد ہے کہ دیہی سندھ کا امن وامان بحال ہو کیونکہ کراچی تو سونے کی چڑیا ہے اور یہاں باوردی اہلکاروں کی تعیناتی ہرکسی کی خواہش ہوتی ہے یہاں کچھ زیادہ کئے بغیر بہت کچھ حاصل ہوجاتا ہے جبکہ دیہی سندھ میں بہت کچھ کرنے کے بعد کچھ حاصل نہیں ہوتا کیونکہ وہاں کے سیاسی اور معاشی حالات شہری سندھ سے بالکل مختلف ہیں، کراچی کے عوام کا مینڈیٹ چوری کرنا اس لئے آسان ہوا کہ یہاں تین دہائیوں سے زائد عرصے سے یہاں رینجرز موجود ہے، سندھ حکومت کے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق کراچی میں گزشتہ تین ماہ میں اسٹریٹ کرائم کے7822 واقعات کی ایف آئی آر درج ہوئی جبکہ سی پی ایل سی کا کہنا ہے کہ یہ تعداد صرف 20 فیصد واقعات کی ہے جسکی ایف آئی آر درج ہوسکیں ہیں۔

    ابھی کچھ عرصے قبل تک ہنی ٹریپس جیسے روایتی طریقوں تک محدود رہنے کے بعد اب ڈاکوؤں کے گروہ قومی شاہراہوں اور سپر ہائی ویز پر ٹرانسپورٹرز اور تاجروں کو نشانہ بناتے ہوئے ڈھٹائی سے اپنی مذموم کارراوئیاں کررہے ہیں اور سندھ کے شہری بے بسی کی تصویر بننے ہوئے ہیں، مارچ 2024ء سے قبل سندھ میں محض دو ماہ کے اندر تاجروں سمیت 200 سے زائد افراد اغوا کا شکار ہوچکے ہیں، جن میں سے 50 کو صرف تاوان کی ادائیگی پر رہا کیا گیا، سینٹرل پولیس آفس کے اعداد و شمار کے مطابق سکھر اور لاڑکانہ کے علاقوں میں اغوا کے 81 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جن میں سے 59 اغوا کاروں کو تاوان یا دیگر ذرائع سے بازیاب کرایا گیا، جبکہ 28 وارداتوں کی ایف آئی آر درج نہیں کرائی گئی، جو دیہی سندھ میں ڈاکوؤں کے خطرے سے نمٹنے میں سکیورٹی ناکامی کو نمایاں کرتی ہے، اسی طرح، ضلع گھوٹکی جہاں 26 اغوا کے واقعات ہوئے، صرف 22 متاثرین کو بازیاب کرایا گیا، جس میں رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ کیسز میں بہت زیادہ فرق ہے، شکارپور اور کشمور میں بالترتیب 18 اور 37 اغوا برائے تاوان کی وارداتیں ریکارڈ کی گئیں جو کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بہت بڑی ناکامی ہے، اس کے باوجود پیپلزپارٹی کی سندھ حکومت ڈاکوؤں کے خلاف رینجرز یا فوجی آپریشن کو ترجیح دینے کے بجائے پولیس کو اربوں روپے کی گاڑیاں اور اسلحہ دے رہی ہے جو بالآخر ڈاکوؤں کے پاس ہی چلا جائے گا، کشمور کے ڈاکوؤں نے ایک سے زائد مرتبہ اعتراف کیا ہے کہ انہیں اسلحہ اور پولیس کی گاڑیاں خود قانون نافذ کرنے والے ادارے فراہم کرتے ہیں اور بعض ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ اُن کے پاس فوج کے زیر استعمال بھاری اسلحہ بھی موجود ہے ممکن ہے یہ اسلحہ افغانستان سے اسمگل ہوکر یہاں پہنچا ہو، یہ خبر زیادہ پرانی نہیں ہے جب جیکب آباد سے تعلق رکھنے والے پیپلزپارٹی کی ایک با اثر شخصیت کو پولیس پروٹوکال کو استعمال کرتے ہوئے بلوچستان سے سندھ میں اسلحہ اسمگل کرنے کی کوشش کے دوران گرفتار کیا گیا مقدمہ تو درج ہوگیا ہے لیکن اُمید کی جارہی ہے کہ بااثر شخصیت کو اس مقدمے سے خلاصی مل جائے گی ۔

    پی پی پی کے پندرہ سالہ دورِ اقتدار میں جرائم پیشہ عناصر سے نمٹنے اور خاص طور پر دیہی سندھ میں کشمور، شکارپور، گھوٹکی اور سکھر میں اغوا کی وارداتوں کی انسداد کیلئے مربوط حکمت عملی نہیں اپنائی، جوکہ سندھی عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں سندھ حکومت کے عزم پر شک کو قوی کرتا ہے البتہ سندھ حکومت کی دلچسپی کو ہم پیپلز بس سروس کیلئے سبسڈی پروگرام  جاری کرنے میں جلدبازی میں دیکھ سکتے ہیں، پیپلزپارٹی کی صوبائی کابینہ نے پیپلز بس سروس کا موجودہ کرایہ 50 روپے برقرار رکھنے کیلئے 289.878 ملین روپے کی سبسڈی جاری کرنے کی منظوری دے دی تاکہ رعایتی کرایہ 30 جون 2024 تک جاری رکھا جا سکے، کابینہ نے پیپلز بس سروس میں مزید 90 بسوں کے واجبات کی ادائیگی کے لئے 1.18 ارب روپے جاری کرنے کی بھی منظوری دی، بسیں این آر ٹی سی کے تحت خریدی گئی تھیں، کوئی فاترالعقل شخص ہی اس بات کو تسلیم کرئے گا کہ یہ سبسڈی عوام کی سہولت کو مد نظر رکھ کردی جاتی ہے یہاں بس اتنا کہنا کافی ہے سائیل سواروں کو بی ایم ڈبلیو میں سوار ہونے کے حق کو تسلیم کیا جارہا ہے۔

    Share. Facebook Twitter Pinterest LinkedIn Tumblr Email
    Previous Articleامریکہ فلسطینیوں کی نسل کشی میں اسرائیل کا شریک ملک ہے میوزیکل کنسرٹ منسوخ
    Next Article کسان اتحاد کا 10مئی سےملک گیر احتجاج گندم درآمد سے چارسو ارب کانقصان ہوا
    shoaib87
    • Website

    Related Posts

    دہشت گردی کو بیرونی ایجنڈا قرار دینے سے مسئلہ برقرار رہتا ہے، پیشہ ورانہ پولیس کی ضرورت ہے

    اکتوبر 23, 2025

    پاکستان میں رواں سال ابتک سائبر کرائم 35 فیصد اضافہ ہوا، ڈیجیٹل خواندگی کی کمی بنیادی وجہ ہے

    اکتوبر 22, 2025

    بلوچستان میں بدامنی ضلع نوشکی میں مسلح علیحدگی پسندوں کی دہشت گردی 2 پولیس اہلکار جاں بحق

    اکتوبر 22, 2025

    1 تبصرہ

    1. syed ali hassan binraza on مئی 5, 2024 10:26 صبح

      سندھ حکومت کو کمیشن لینے اور کرپشن کے علاوہ کچھ نہیں معلوم اندرون ملک لوگ خودکشیاں کررہے ہیں

      جواب دینے کے لیے لاگ ان کریں
    Leave A Reply Cancel Reply

    تبصرہ کرنے سے پہلے آپ کا لاگ ان ہونا ضروری ہے۔

    مقبول مضامين

    دہشت گردی کو بیرونی ایجنڈا قرار دینے سے مسئلہ برقرار رہتا ہے، پیشہ ورانہ پولیس کی ضرورت ہے

    اکتوبر 23, 2025

    ہینلے اینڈ پارٹنرز کا گلوبل انڈیکس میں پاکستان عالمی سرمایہ کاری کیلئے رسکی ملکوں میں شامل کردیا گیا !

    اکتوبر 22, 2025

    پاکستان میں رواں سال ابتک سائبر کرائم 35 فیصد اضافہ ہوا، ڈیجیٹل خواندگی کی کمی بنیادی وجہ ہے

    اکتوبر 22, 2025

    بلوچستان میں بدامنی ضلع نوشکی میں مسلح علیحدگی پسندوں کی دہشت گردی 2 پولیس اہلکار جاں بحق

    اکتوبر 22, 2025
    پاکستان
    پاکستان اکتوبر 23, 2025

    دہشت گردی کو بیرونی ایجنڈا قرار دینے سے مسئلہ برقرار رہتا ہے، پیشہ ورانہ پولیس کی ضرورت ہے

    کراچی میں غیر مرئی قوتیں اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کے لئے جب چاہتی ہیں…

    ہینلے اینڈ پارٹنرز کا گلوبل انڈیکس میں پاکستان عالمی سرمایہ کاری کیلئے رسکی ملکوں میں شامل کردیا گیا !

    اکتوبر 22, 2025

    پاکستان میں رواں سال ابتک سائبر کرائم 35 فیصد اضافہ ہوا، ڈیجیٹل خواندگی کی کمی بنیادی وجہ ہے

    اکتوبر 22, 2025
    ہمیں فالو کریں
    • Facebook
    • YouTube
    • TikTok
    • WhatsApp
    • Twitter
    • Instagram
    Visitor Counter
    1171406
    Most Watched

    امریکی صدر کے 20 نکات ردی دان کی نذر ہوگئے، حماس کے 8 نکات جنگ بندی کی بنیاد ہوں گے

    اکتوبر 9, 202516,423 Views

    پاکستان میں جمہوریت کا زوال 165 ملکوں میں 124ویں نمبر پر آگیا، 10 بدترین ملکوں میں شامل

    فروری 28, 202516,338 Views

    غزہ سے فلسطینیوں کی جبری بیدخلی کا منصوبہ پر اسرائیلی وزیراعظم کے خلاف ہزاروں افراد کا احتجاج

    مئی 5, 202516,193 Views
    Editor's Picks

    دہشت گردی کو بیرونی ایجنڈا قرار دینے سے مسئلہ برقرار رہتا ہے، پیشہ ورانہ پولیس کی ضرورت ہے

    اکتوبر 23, 2025

    ہینلے اینڈ پارٹنرز کا گلوبل انڈیکس میں پاکستان عالمی سرمایہ کاری کیلئے رسکی ملکوں میں شامل کردیا گیا !

    اکتوبر 22, 2025

    پاکستان میں رواں سال ابتک سائبر کرائم 35 فیصد اضافہ ہوا، ڈیجیٹل خواندگی کی کمی بنیادی وجہ ہے

    اکتوبر 22, 2025
    © 2025 میزان نیوز
    • Home

    Type above and press Enter to search. Press Esc to cancel.